• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’نور مقدم کیس اور اب فیصل آباد تشدد کیس‘، شوبز شخصیات پھٹ پڑیں

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان شوبز انڈسٹری سے وابستہ افراد بھی حال ہی میں ہونے والے فیصل آباد کے انسانیت سوز واقعے کے خلاف یکجا ہوگئے اور ملزمان کو سزا دلانے کا مطالبہ کردیا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر مختلف شوبز شخصیات نے فیصل آباد واقعے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔


اداکار و میزبان احمد علی بٹ نے انسٹا اسٹوری پر لکھا کہ ’’شدید افسوس کا مقام ہے، اللہ غرق کرے، ہر چند دن بعد ایسے واقعات دیکھنے میں آرہے ہیں، پہلے نور مقدم کیس اور اب یہ‘‘

انہوں نے مزید لکھا کہ ’’جس طرح نور مقدم کیس میں خاموشی اختیار کی اور اس کے ملزم آزاد گھوم رہے ہیں، اسی طرح اس کیس میں بھی ایسا ہی ہوگا‘‘۔

یہ ہمارے ملک کی بدصورت حقیقت ہے کہ امیروں کے لیے کوئی قانون نہیں ہے‘‘۔

اداکار فیضان شیخ کا کہنا ہے کہ ’’شکر ہے کہ بےحسی اولمپکس کا حصّہ نہیں ہوتی ورنہ سارے طلائی تمغے ہمارے پاس ہوتے‘‘۔

انہوں نے ایک اور اسٹوری لگاتے ہوئے لکھا کہ ’’ خرید لو، یہاں سب خرید لو، قبر میں کیسے خریدو گے؟ قیامت میں کیسے خریدو گے؟‘‘۔

سوشل میڈیا سینسیشن دنانیرمبین کا کہنا ہے کہ ’’نام لیں اور شرمندہ کریں، اسے جانور بھی نہیں کہنا چاہتی، شیخ دانش کے ساتھ اس کی بیٹی بھی برابر کی مجرم ہے‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’متاثرہ لڑکی کی ویڈیو شیئر کرنے سے بہتر ہے کہ شیخ دانش کی تصاویر شیئر کریں‘‘

اداکارہ مشی خان نے شیخ دانش کی ضمانت پر رہائی کی خبر انسٹا اسٹوری پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ایسے افراد دوزخ میں جلیں، یہ انصاف ہے کہ ملزمان آزاد گھوم رہے ہیں اور مثال قائم کر رہے ہیں کہ کچھ بھی کرلو اور پچاس ہزار ضمانت دے کر چُھوٹ جاؤ‘‘۔ 

اداکار احسن خان نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’متاثرہ لڑکی کی ویڈیو شیئر کرنے کی بجائے ملزمان کا نام لے کر شرمندہ کریں اور اس کی بیٹی جو مذکورہ ویڈیو ریکارڈ کر رہی ہے اس کا بھی نام لیا جائے‘‘

انہوں نے ملزمان کی رہائی کی خبر پر ’’یہ حالات ہیں‘‘ کہہ کر اپنے افسوس کا اظہار کیا۔ 

واضح رہے کہ گزشتہ روز فیصل آباد میں سہیلی کے باپ سے شادی سے انکار پر لڑکی کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیاگیا۔ لڑکی پر بہیمانہ تشدد کرکے ویڈیو ریکارڈ کی گئی۔ اس کے بال اور بھنویں کاٹنے کے بعد جوتے چاٹنے پر بھی مجبور کیا گیا۔

پولیس نے واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد مقدمہ درج کرکے مرکزی ملزم شیخ دانش سمیت 6 افراد کو گرفتار کیا جنہیں بعدازاں 50 ہزار کے عوض ضمانت پر رِہا کردیا گیا۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید