• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نظرِ بد کی حقیقت اور اُس کا علاج (گزشتہ سے پیوستہ)

مولانا کامران اجمل

نظرِ بد لگنے سے پہلے کے اعمال :۔

نظر لگنے سے پہلے کچھ اعمال عملی طور پر کرنے کے ہیں، کچھ کام کرنے ہیں اور کچھ اذکار و اوراد ہیں جو پڑھنے ہیں، ذیل میں ان اعمال اور اوراد کو ذکر کیا جارہا ہے، جو نظر لگنے سے پہلے احادیث مبارکہ میں یا بزرگان دین کے تجربات سے ثابت ہوتے ہیں ،جو حسب ذیل ہیں :

عملاً اختیار کرنے والی چیزیں اور باتیں :۔

۱۔ بعض ضعیف روایات سے یہ بات واضح ہوتی ہے اپنے کاموں کو کرنے میں چھپانے کے ذریعے سے مدد حاصل کرو ، یعنی اسے ذکر نہ کرو،کیونکہ ذکر کرنے کی وجہ سے کام میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں۔

۲۔ اس لیے کوشش کرنی چاہیے کہ انسان اپنے کسی کام یا نعمت کا اظہار ہر شخص کے سامنے نہ کرے،کیونکہ اس وقت عمومی کیفیت نعمتوں سے محرومی کی سمجھی جاتی ہے ،ہر آدمی یہ سمجھتا ہے کہ وہ نعمت سے محروم ہے اور دوسرا شخص اسے صاحبِ نعمت نظر آتا ہے جس کی وجہ سے بسا اوقات حسد کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے ،جو جسمانی امراض کا سبب ہونے کے ساتھ ساتھ روحانی امراض خاص کر نظر بد کا سبب بن جایا کرتی ہے۔(اور بسا اوقات دوسروں کے سامنے اپنی نعمت کا ذکر کرنا بطور تحدیث بالنعمۃ کے نہیں ہوتا ، بلکہ اظہار برتری کے لیے ہوتا ہے ، جس میں ریا کاری سمیت تکبر بھی شامل ہوجاتا ہے جو خود ایک بہت بڑا گناہ ہے ، اور زوال ِنعمت کے اسباب میں سے ایک بڑا سبب ہے)۔

۳۔بعض اوقات انسان کسی کو ہمت دلانے کے لیے خود پر ہونے والے اللہ تعالیٰ کے احسانات کا ذکر کرتا ہے ، لیکن سامنے والا بجائے ہمت باندھنے کے مزید احساس محرومی میں مبتلا ہو جاتا ہے، اور اس کی نظر اس شخص پر اگرچہ حسد کی نہیں ہوتی ہے ،لیکن حسرت کی ضرور ہوتی ہے ، جس سے انسان کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔

۴۔کبھی انسان اپنی اولاد وغیرہ کی تصاویر انٹر نیٹ (سوشل میڈیا ) پر ڈال دیتا ہے ، جس پر ہزاروں بانجھ مرد وعورتوں کی حسرت بھری نظر پڑ جانے کی وجہ سے بد ترین بیماری جو کبھی کبھار لاعلاج امراض یا طویل بیماری کا باعث بن جایا کرتا ہے ، اور دوا سے وقتی فائدہ ہونے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوتا ، اور پورا گھرانہ اس ایک بے فائدہ (اورشرعاً )ممنوع عمل (تصویر سازی )کی وجہ سے مہینوں یا سالوں پریشانیوں میں مبتلا ہوجاتا ہے ، گویا بے جا اظہار خوشی کرنے کی وجہ سے وہ خوشی غم کا سبب بن جاتی ہے ، جس سے اجتناب بہت زیادہ ضروری ہے ۔

۵۔ کھانے کی تصاویر لگانا ،کھانے پر نظر لگنے اور معدہ کے متاثر ہونے کا سبب بنتا ہے ،اپنی گاڑیوں کی شوقیہ یا دکھاوے کے لیے تصاویر لگانا ایکسیڈنٹ کا باعث بن جایا کرتی ہے، اس لیے اس قسم کے کاموں سےاپنے آپ کو بچانا چاہیے، جس کا نہ دنیوی فائدہ ہے نہ اخروی ۔

۶۔امام شرجی فرماتے ہیں کہ طلوع فجر کے وقت مستقل غسل کرنے والا جادو اور نظر بد سے محفوظ رہتا ہے ۔(شفاء القلوب :۲۳۳)

نظر بدلگنے سے پہلے پڑھی جانے والی دعائیں اور اذکار:۔

۱۔ نظر بد سے حفاظت کے لیے یہ دعا پڑھے ، اللہ تعالیٰ حفاظت فرمائیں گے :

لَا اِلٰہ اِ لّا اللہ،سُبْحَانَ اللہ وَ بِحَمْدِهٖ اَسْتَغْفِرُ اللہ ولاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہ، الْاَوَّلُ وَالْاٰخِرُ وَالظَّاہِرُ وَالْبَاطِنُ، بِیَدِہٖ الْخَیْرُیُحْیِی وَیُمِیْتُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیئٍ قَدِیْرٌ ۔(دعاؤں کا خزانہ :۲۲۹)

۲۔رسول اللہ ﷺکو جب کسی چیز پر نظر بد لگنے کا خوف ہوتا تو یہ پڑھا کرتے : ’’ اَللَّھُمَّ بَارِکْ فِیْہِ ولاتضرہ ‘‘ یا اللہ اس چیز میں برکت دے اور اسے ضرر نہ پہنچا ۔

۳۔ اگر کوئی چیز دیکھے اور پسند آجائے تو یہ دعا پڑھے : مَا شَآءَ اللہُ لَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ ‘‘۔

۴۔بعض حضرات نے فرمایا کہ جو شخص روزانہ صبح شام یہ آیات تین دفعہ پڑھے گا تواللہ تعالیٰ اسے نظر بد سے محفوظ فرمائیں گے ، آیات یہ ہیں :

وَإِنْ يَكَادُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَيُزْلِقُونَكَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ وَمَا هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِلْعَالَمِينَ ۔(سورۂ قلم )

۵۔ سورۂ فاتحہ ، آیۃ الکرسی ،معوذتین اور مندرجہ ذیل دعاپڑھیں:

’’أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّةِ مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ ، وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لاَمَّةٍ ‘‘۔ (اسوۂ رسول اکرم ﷺ)

۶۔اعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللہ التَّامَّةِ کلھا من شر ما خلق ‘‘

۷۔’’بِسْمِ اللہِ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْئٌ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَآءِ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ ‘‘

صبح شام تین تین بار پڑھنے والا ہر قسم کی مصیبت و آفت نظر بد ،سحر وغیرہ سے محفوظ رہتا ہے ۔

۸۔َاَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللہِ الّتَٓامَّۃِ مِنْ غَضَبِہٖ وَعِقَابِہٖ وَشَرِّ عِبَادِہٖ وَمِنْ ھَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَاَنْ یَّحْضُرُوْنِ۔صبح شام تین مرتبہ پڑھنے سے بھی نظر بد ،شیاطین اور ہر دشمن سے حفاظت ہوتی ہے۔

۹۔بِسْمِ اللّٰهِ خَيْرِ الْأَسْماءِ، بِسْمِ اللہ رَبِّ الارْضِ وَالسَّماء،بِسْمِ اللہ اسْمِہٖ بَرْکَۃً وَّشِفَاءً ‘‘تین بار پڑھنے سے نظر بد وغیرہ سے حفاظت ہوتی ہے ۔

نظرِ بد لگنے کے بعد کے اعمال :۔

کچھ اعمال قولی ہیں کچھ اعمال فعلی ہیں ، پہلے قولی اعمال کو ذکر کیا جائے گا پھر فعلی اعمال کا ذکر کیا جائے گا ، جو حسب ذیل ہیں :

نظر بد سے حفاظت اور اس کا اثر ختم کرنے کے کئی طریقے احادیثِ مبارکہ سے معلوم ہوتے ہیں :

۱۔سورۂ فاتحہ ، آیۃ الکرسی ،معوذتین اور مندرجہ ذیل دعاپڑھیں:

’’أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّةِ مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ ، وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لاَمَّةٍ ‘‘۔ (اسوۂ رسول اکرم ﷺ) (جیسا کہ اوپر گزرا ، اس سے حفاظت بھی ہوتی ہے اور اگر نظر لگ جائے تو علاج بھی اسی سے ہوتا ہے )۔

۲۔ جس کو نظرِبد لگ جائے تواسے رسول اللہ ﷺ کے اس قولِ مبارک سے دم کیا جائے : "بِسْمِ اللہِ اَللّٰهُمَّ أَذْهِبْ حرَّهَا وَبَردَهَا وَوَصْبَهَا".ترجمہ :اللہ کے نام پر، اے اللہ تواس (نظربد)کے گرم وسرد کو اوردکھ درد کو دورکردے ۔ اس کے بعد یہ کلمات کہے : "قُمْ بِـإِذنِ اللہِ". ترجمہ : اللہ کے حکم سے کھڑا ہو جا ۔(حصن حصین )

۳۔ نظر بد دور کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ جس آدمی کے بارے میں معلوم ہوکہ اس کی نظر لگی ہے، اُسے وضو کرایا جائے اور اُس کے استعمال شدہ پانی کو کسی برتن میں جمع کرلیا جائے اور پھر جسے نظر لگی ہے اُس پانی سے اُسے غسل کرا یا جائے۔

نظر لگنے کے بعد کے اعمال :۔

۱۔نظر لگانے والے کا اگر علم ہوجائے تو اس کے غسل یا وضو سے بچے ہوئے پانی سے مریض کو نہلانا۔

۲۔والدین نیک ہوں تو ان کے وضو کے پانی سے مریض نہا لیں ۔وہ ادعیہ واذکار جو رسول اللہﷺ سے ثابت ہیں یا بزرگان دین کے تجربات سے ثابت ہیں :

۱۔بِسمِ اللہِ اَرْقِیْکَ مِن کُلِ شیئ یوذیک مِن حَسَدَ حَاسِدً وَمِن کُلِّ عین ، اللہ یَّشْفِیْکْ

۲۔سورۂ فلق ، سورہ ٔناس تین تین بار صبح شام پڑھ کردم کریں۔

۳۔تین مرتبہ سورۂ فاتحہ تین مرتبہ آیۃ الکرسی تین مرتبہ سورۂ قلم کی آخری دو آیتیں تین مرتبہ آخر میں درود شریف پڑھ کر ہاتھوں پر دم کریں اور پورے جسم پر پھیر لیں اور کسی اور پر لگی ہے تو چہرے پر پھونک دیں۔

۴۔سورۂ فلق ، سورۂ ناس کو 33مرتبہ پڑھ کر پانی اور تیل پردم کرے اور جسم پر کچھ دیر لگائے رکھے اور پھر غسل کرے ۔

۵۔أَعُوْذُ بِكَلِمَاتِ اللّٰهِ التَّآمَّةِو مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وھامة پڑھ کر مریض پر دم کرنے سے افاقہ ہوتا ہے۔

۶۔ یہ دعا بھی نظر کے دور کرنے کے لیے بہت مؤثر ہے : اَللّٰھُمَّ ذَا السُّلْطَانِ الْعَظِیْمِ و الْمَنِّ الْقَدِیْمِ ذَا الْوَجْہِ الْکَرِیْمِ وَلِیَّ الْکَلِمَاتِ التَّآمَّاتِ وَالدَّعَوَاتِ الْمُسْتَجَابَاتِ عَافِ الْحَسَنَ وَالْحُسَیْنَ مِنْ اَنْفُسِ الْجِنِّ وَ اَعْیُنِ الْاِنْسِ ‘‘۔

ابن عساکر رحمہ اللہ نے نقل کیا ہے کہ حضرات حسنین رضوان اللہ علیہم کو نظر لگی تو رسول اللہ ﷺ بہت پریشان تھے ، جبرائیل علیہ السلام نے سبب پوچھا تو آپ علیہ السلام نے نظر کا تذکرہ فرمایا ،اس پر جبرائیل علیہ السلام نے یہ کلمات سکھائے اور رسول اللہﷺ نے جب ان پر یہ دعا پڑھی تو وہ دونوں اٹھ کھڑے ہوئے اور کھیلنے کودنے لگے، تو رسول اللہﷺ نے فرمایا : لوگو !اپنی جانوں کو ، اپنی بیویوں کو اور اپنی اولادوں کو اسی پناہ کے ساتھ پناہ میں دیا کرو، اس جیسی اور کوئی پناہ کی دعا نہیں ۔(تاریخ دمشق :۲۴؍۴۶۱)

ٹوٹکے :۔۱۔ کالا نشان لگانا ، بچوں وغیرہ کو سرمے یا کسی چیز سے چہرے پر کالا نشان لگانا بھی نظر بد سے حفاظت کا ذریعہ قرار دیا جاتا ہے۔

۲۔مرچیں جلانا ، بعض علاقوں میں مرچیں دم کر کے مریض کے جسم سے گھما کر جلانے کو بھی مؤثر گردانا گیا ہے۔

۳۔گلے میں تعویذ لٹکانا ، نظر بد سے حفاظت کے تعویذ ات بزرگوں سے کئی کتابوں میں منقول ہیں۔

۴۔حرمل کی دھونی سے بھی نظر بد کا علاج کیا جاتا ہے۔

۵۔لوبان کی دھونی کو بھی نظر بد وغیرہ کے علاج میں مؤثر پایا گیا ہے ۔

۶۔رستے کے کوڑے کرکٹ کو جمع کرکے جلانے سے بھی نظر بد ختم ہوجاتی ہے۔

اس کے علاوہ بھی کئی سارے ٹوٹکے اور مجربات ہیں جو مختلف علاقوں میں رائج ہیں ،اور یہ رواج زمانہ قدیم سے چلےآرہے ہیں،اور باقاعدہ اس سے فائدہ حاصل کیا جاتا ہے ، لیکن یہ چیزیں مجربات ہیں ، اسے شرعی قرار دینا یا اس کے لیے دلائل کا مطالبہ کرنا بے جا ہے، اسی طرح نظر بد وغیرہ کا علاج مختلف زبانوں میں منقول منتر وں سے کیا جاتا ہے، اور اس سے بھی مریضوں کو فائدہ ہوتا ہے، البتہ ایسے منتر وغیرہ جو لوگوں کے مجربات میں ہوں اور اس میں کوئی شرکیہ کلمہ یا کوئی خلاف شرع یا نامعلوم معانی والے الفاظ ہوں تو اس سے رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا ہے،بہتر صورت یہی ہے کہ قرآن وحدیث میں منقول دعاؤں کو اپنے معمول میں رکھا جائے،تاکہ دنیوی و اخروی کامیابی حاصل ہو اور ہر طرح کے شرور وفتن سے حفاظت ہو۔