• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

BRT تکمیل میں تاخیر، کنسلٹنسی چارجز پر خزانے کو ڈیڑھ ارب سے زائد کا نقصان

پشاور( ارشد عزیز ملک ) پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ کی تعمیر میں تاخیر کی وجہ سے کنسلٹنسی چارجز تقریباً 300 فیصد بڑھ کر81کروڑ 60لاکھ سے 2ارب 36کروڑ 20لاکھ روپےتک پہنچ گئے ۔پی ٹی آئی کا فلیگ شپ پراجیکٹ رواں سال کے آخر تک مکمل ہونے کی امید ہے اور حتمی اعداد و شمار میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ بی آر ٹی کنسلٹنٹ کےلیے پہلا پی سی ون تقریباً 48کروڑ 30لاکھ روپے میں تیار کیا گیا تھا لیکن بعد میں کنسلٹنٹ کے ساتھ 81کروڑ 60لاکھ کے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کنسلٹنٹ کو تقریبا ایک ارب 54کروڑ 60لاکھ روپے کی اضافی رقم ادا کرچکی ہے ۔پراجیکٹ کے کنسلٹنٹ کو ڈالر اور پاکسانی کرنسی میں ادائیگی کی گئی۔پی ڈی اے کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کنسلٹنٹ کے چارجز اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک یہ منصوبہ مکمل نہیں ہو تا ۔ منصوبے کی تعمیر میں تاخیر کے باعث کنسلٹنٹ کے چارجز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔کنسلٹنسی چارجز کو پی پی آر اے قوانین کے تحت صرف 15 فیصد تک بڑھایا جا سکتا ہے، لیکن بی آر ٹی پراجیکٹ ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے قوانین کے تحت تعمیر ہورہا ہے لہذا اے ڈی بی کی منظوری سے کنسلٹنٹ کےچارجز میں اضافہ ہورہا ہے۔پی ڈی اے کی جانب سے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013 کے تحت فراہم کردہ معلومات میں کہا گیا ہے کہ موٹ میکڈونلڈ پاکستان کے ساتھ کنسلٹنسی کا معاہد ہ مخصوص مدت کے لئےکیا گیا جس میں معاوضہ ماہانہ بنیادوں پر ادا کیا جاتا ہے۔ کنسلٹنٹ کو نومبر 2017 سے جنوری 2022 تک 1770 ملین روپے اور 3.2. ملین امریکی ڈالر کی رقم ادا کی گئی ہے۔ اس طرح ماہانہ بنیادوں پر کنسلٹنٹ کو اوسطاً 41 ملین روپے کی رقم ادا کی گئی ہے۔مجموعی طور پر 2ارب 11کروڑ روپے کی رقم جنوری 2022 تک پاکستانی اورامریکی ڈالروں میں ادا کی جا چکی ہےجبکہ جنوری سے ستمبر تک ماہانہ 41ملین روپے بھی اداء کئے جارہے ہیں ۔ حیات آباد، چمکنی اور ڈبگری پلازوں کی تکمیل کی تاریخ بالترتیب جون، 16، جولائی، 13 اور اکتوبر، 2022 تھی ۔پی ڈی اے کے خط میں کہا گیا ہے کہ قرض کے معاہدے پر حکومت پاکستان نے اکنامک افیئر ڈویژن کے ذریعے کے پی حکومت کے ساتھ بطور اہم قرض لینے والے دستخط کیے تھے۔ پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی صرف سول کام کا انتظام کرنے والی ایجنسی ہے۔جنگ کے پاس دستیاب اعداد و شمار کے مطابق بی ار ٹی منصوبے کے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کےلئے پہلاپی سی ون تقریباً 483 ملین میں تیار کیا گیا تھا لیکن بعد میں 3 نومبر 2017 کو کنسلٹنٹ کے ساتھ 816 ملین روپے کا معاہدہ ہوا۔ منصوبے کے لیے ڈالر کی قیمت 102 روپے مقرر کی گئی ۔ایشیائی ترقیاتی بینک نے MMP لمیٹڈ (پاکستان) اور میکڈونلڈ لمیٹڈ (UKG) کے ساتھ 3 نومبر 2017 کو 615 ملین روپے اور تمام ٹیکسوں کے علاوہ 1,977,000امرکی ڈالر میں معاہدے کی منظوری دی۔ ڈالر اور روپے دونوں اجزاء کی کل رقم 816 ملین روپے بنتی تھی ۔اس کے بعد، معاہدے کو پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسے بڑھا کر 1789ملین روپے اور330675ڈالر کردیا گیا ۔ ڈالر اور روپے دونوں کے اجزاء کی کل رقم 1822 ملین روپے ہوگئی۔اسی طرح ایک بار پھر پراجیکٹ میں توسیع کی گئی اور کنسلٹنٹ چارجز کو بھی دسمبر 2021 میں 1997 ملین روپے اور 3582,075ڈالر کردیاگیا۔ دونوں اجزاء کی کل رقم 2362 ملین روپے تک پہنچ گئی ۔جس میں سے جنوری 2022تک 2ارب 11کروڑ روپے اداء کئے گئے جبکہ باقی ماندہ رقم بھی اداء کی جارہی ہے۔

اہم خبریں سے مزید