ٹوکیو (اے ایف پی) جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے قتل کی تحقیقات دوران ان کے سیکیورٹی پلان میں کوتاہیوں کی تصدیق کے بعد نیشنل پولیس ایجنسی کے چیف اٹارو ناکامورا نے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کردیا۔جاپان کے سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم رہنے والے شنزو آبے کو 8 جولائی کو مغربی جاپان کے شہر نارا میں تقریر کے دوران گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔ اٹارو ناکامورا نے صحافیوں کو بتایا کہ شنزو آبے کے سیکیورٹی پلان اور ان کو درپیش خطرات کا جائزہ لینے میں خامیاں اور کوتاہیاں تھیں جبکہ فیلڈ کمانڈر کی جانب نے ان کے تحفظ کے سلسلے میں دی گئی ہدایات بھی ناکافی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کی جڑ برسوں سے نافذ کردہ موجودہ محدود نظام ہے جس میں مقامی پولیس ہی سیکیورٹی فراہم کرنے کی واحد ذمہ دار ہے۔ اٹارو ناکامورا نے کہا کہ وہ ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں اور پولیس چیف کے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بنیادی تبدیلیاں کرنے اور سیکیورٹی ڈیوٹی سے متعلق از سر نو اقدامات کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اسی سلسلے میں نے آج اپنا استعفیٰ نیشنل پبلک سیفٹی کمیشن کو پیش کیا۔ شنزو آبے کے مشتبہ قاتل کو جائے وقوع سے حراست میں لیا گیا تھا اور خیال کیا جاتا ہے کہ اس نے سابق وزیر اعظم کو اس لیے نشانہ بنایا کیونکہ وہ سمجھتا تھا کہ معروف سیاستدان یونیفکیشن چرچ سے منسلک ہیں۔