لندن، لوٹن ( شہزاد علی)برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ اگلا وزیر اعظم انرجی بلز میں ناخوشگوار اضافے سے نمٹے گا، برطانوی ٹیکس دہندگان کے پیسے کا بڑا حصہ پہلے ہی لوگوں کی مدد کے لیے مختص ہے،انرجی بلوں میں 400پونڈکی چھوٹ ملنی ہے،یوکرین جنگ برطانیہ میں انرجی بحران کا بڑاسبب ہے،دوسری جانب اپوزیشن پارٹی لیبر نے کہا ہے کہ حکومت لاکھوں خاندانوں کو بے یارومدگار چھوڑ رہی ہے۔ ڈیلی میل میں لکھتے ہوئے سبکدوش ہونے والے ٹوری لیڈر اور وزیر اعظم برطانیہ بورس جانسن نے برطانیہ کے عوام کو یقین دلایا ہے کہ ان کا جانشین توانائی بحران سے عہدہ برآ ہونے کے لیے سپورٹ کا ایک "بڑا پیکج" فراہم کرے گا۔ انہوں نے برطانیہ میں زندگی گزارنے کے اخراجات میں اضافے کو یوکرین جنگ کو ذمہ دار ٹھہرایا لیکن کہا کہ ہر مہینے گزرنے کے ساتھ صدر پیوٹن کی پوزیشن کمزور ہوتی جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ وزیراعظم سے خیراتی اداروں اور ماہرین نے مطالبہ کیا تھا کہ وہ انرجی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے تناظر میں فوری طور پر مزید امداد کا اعلان کریں۔ اپنے مضمون میں بورس جانسن نے کہا کہ یوکرین پر پوٹن کے حملے نے توانائی کی منڈیوں کو خوف زدہ کر دیا ہے اور اس کی قیمت برطانوی صارفین کو بھگتنا پڑ رہا ہے لیکن انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت روسی ہائیڈرو کاربن پر برطانیہ کا انحصار ختم کرنے کے لیے کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر نئے ونڈ فارم کے ساتھ ہم جو آف شور تعمیر کرتے ہیں اور ہر نئے جوہری منصوبے کی منظوری دیتے ہیں، ہم اپنی اسٹریٹجک پوزیشن کو مضبوط کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے واضح کیا کہ عالمی سطح پر گیس کی قیمتوں میں کمی اور پوٹن کے دباؤ کو وہ ان اقدامات کے ذریعے کم کر رہے ہیں۔ جانسن نے مزید کہا کہ آنے والے مہینے مشکل ہونے والے ہیں، شاید بہت سخت، ہمارے توانائی کے بل ناخوشگوار ہیں جبکہ ہم میں سے بہت سے لوگوں کے لیے اپنے گھروں کو گرم کرنے کی لاگت پہلے ہی خوفناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس دہندگان کے پیسے کا بڑا حصہ پہلے ہی لوگوں کی مدد کے لیے مختص کیا گیا ہے ۔ تمام گھرانوں کو توانائی کے بلوں پر 400 پونڈ کی چھوٹ ملنی ہے، جس میں کم آمدنی والے اور کمزور گھرانوں کو اضافی 650 پونڈز ملیں گے ۔ ہفتے کے روز چانسلر ندیم زہاوی نے خبردار کیا تھا کہ کم آمدنی والوں کے ساتھ ساتھ درمیانی آمدنی والوں کو بھی اس موسم سرما میں اپنے توانائی کے بلوں کی ادائیگی کے لیے حکومتی مدد کی ضرورت ہوگی جبکہ اپوزیشن شیڈو چانسلر ریچل ریوز نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ لاکھوں خاندانوں کو سردی میں بے یارو مددگار چھوڑنے کے لیے تیار ہے_ لیبر نے کہا ہے کہ اس کا اپنا پلان موسم سرما میں توانائی کی قیمتوں کو منجمد کرنے کا ہے جس کی ادائیگی انرجی کمپنیوں پر ونڈ فال ٹیکس کے ذریعے کی گئی ہے جس سے کم از کم اجرت پر 40 پونڈ فی ہفتہ سے زیادہ کی بچت ہوگی۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا یہ درست ہے کہ امیر ترین افراد کو بھی فائدہ پہنچے گا؟ لیبر کے ڈیرن جونز جو کہ ممبران پارلیمنٹ کی بزنس، انرجی اور صنعتی حکمت عملی کمیٹی کے شعبہ کی سربراہ ہیں، نے کہا کہ "لوگوں کی اکثریت" اضافے سے متاثر ہوگی۔ لب ڈیم رہنما ایڈ ڈیوی نے کہا کہ توانائی کی قیمتوں میں اضافہ لاکھوں خاندانوں اور پنشنرز کے لیے کسی تباہی سے کم نہیں ۔ ایس این پی کے ویسٹ منسٹر رہنما ایان بلیک فورڈ نے خبردار کیا کہ کاروبار موسم سرما میں شدید متاثر ہوسکتے ہیں ۔