• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چینی سائنسدانوں نے 'خلائی چاول' کی پہلی فصل کاشت کرلی

چینی سائنسدانوں نے خلاء میں چاول کی کاشت کا کامیاب تجربہ کیا، یہ تجربہ پہلی بار کیا گیا ہے، سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ طویل مدتی مشنز میں معاون ثابت ہوگا۔

چینی محققین نے پہلی بار کششِ ثقل کی عدم موجودگی میں خلائی چاول کی کاشت کی کوشش کی، جس میں وہ کامیاب ہوگئے ہیں۔

سائنسدانوں نے خلائی چاول کو مکمل طور پر یعنی بیج بونے سے پودا بننے اور بیچ پیدا کرنے تک مکمل عمل خلاء میں کیا۔

ٹائیکوناٹس یعنی چینی خلانورد خلا میں عربائیڈوپسِس تھالیانا نامی ایک پودے کا بھی تجربہ کر رہےہیں۔ یہ پودا سرسوں کے گھرانے سے تعلق رکھتا ہے اور اکثر موسمیاتی تغیرات کے مطالعے کa استعمال کیا جاتا ہے۔

چائینیز اکیڈمی آف سائنسز میں ایک محقق کا کہنا تھا کہ چاولوں کی اچھی نمو ہو رہی ہے۔ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ مالیکیولر سطح پر مائیکرو گریویٹی کس طرح پودے کے پھول دینے کے وقت کو متاثر کر سکتی ہے اور آیا متعلقہ عمل کو قابو کرنے کے لیے مائیکرو گریویٹی ماحول کااستعمال ممکن ہے۔

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں مقبول غذاؤں میں سے ایک غذا چاول ہے اور اپولو مشنز کے بعد سے یہ خلاء بازوں کے لیے مرکزی اہمیت رکھتی ہے۔

ناسا کے خلاء باز نیل آرمسٹرونگ، مائیکل کولنس اور بز آلڈرِن اپولو 11 مشن کے دوران خشک جمی ہوئی چکن اور چاول کی غذا کھاتے تھے۔

چینی محققین نے یہ تجربہ ٹیانگونگ اسپیس اسٹیشن کے مرکزی موڈیول سے منسلک وینٹیئن اسپیس لیبارٹری میں کیا گیا۔ جس کا افتتاح 24 جولائی کا کیا گیا تھا۔

سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید