40 سال قبل شمالی کینیڈین بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے سابق رومن کیتھولک پادری جوہانئنس ریوائر (Johannes Rivoire) کی حوالگی کے لیے کینیڈین وفد فرانس پہنچ گیا۔
کینیڈا اور فرانس کی دوہری شہریت کا حامل 93 سالہ جوہانئنس ریوائر اس وقت فرانس کے جنوبی شہر لیون میں مقیم ہے۔
سابق پادری کی گرفتاری کے لیے گزشتہ ماہ بھی درخواست دائر کی گئی تھی لیکن گرفتاری نہ ہونے کی صورت میں نوناوت تونگوک انکارپوریشن (این ٹی آئی) کے 5 رکنی وفد نے گزشتہ روز فرانسیسی وزارت انصاف سے رجوع کرلیا ہے۔
اس کے علاوہ وفد نے موجودہ فرانسیسی پوپ سے بھی مدد کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ پادری پر الزام عائد ہے کہ وہ کینیڈا کے دور دراز کے علاقے اگلولک (Igloolik)، نوجات (Naujaat) اور ارویات (Arviat) میں 1960 اور 1992 کے دوارن کیتھولک چرچ کے زیر اہتمام سرکاری اسکولوں کے طلبا کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی میں ملوث تھا۔
سابق پادری تمام تر الزامات کی تردید کرتے ہوئے 1993 میں کینیڈا سے فرانس منتقل ہوگیا تھا۔
بعدازاں 1998 کے دوران کینیڈین پولیس نے الزامات ثابت ہونے کی صورت میں پادری پر فرد جرم عائد کی تھی۔
یاد رہے کہ سابق پادری پر رواں سال کے آغاز میں کینیڈین پولیس کی جانب سے 1974 اور 1979 کے دوران ایک اور لڑکی سے مبینہ زیادتی ثابت ہونے پر مزید فرد جرم عائد کی گئی تھی۔