• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ساف خواتین فٹبال: پانچ بار کی چیمپئن بھارت ایونٹ سے آؤٹ

چھٹی ساف خواتین فٹ بال چیمپئن شپ اختتامی مراحل میں داخل ہوگئی، فائنل میں نیپال یا بنگلہ دیش کے آمنے سامنے تھے۔ اس ایونٹ کی اب تک کی سب سے خاص اور حیران کن بات یہ ہے کہ بھارت جس نے اس سے قبل ہونے والی تمام پانچ چیمپئن شپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا، سیمی فائنل میں میزبان نیپال کے ہاتھوں شکست کے بعد چھٹی بار فائنل جیتنے کا خواب پورا نہ کرسکا۔ نیپالی کھلاڑیوں نے ہوم گرائونڈ اور ہوم کرائوڈ کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور چیمپئن ٹیم کو سیمی فائنل میں ایک گول کا خسارہ بھی پورا کرنے کا موقع نہیں دیا۔ 

چیمپئن شپ کے فائنل کی دوڑ سے باہر ہونے والی بھارتی ٹیم فیفا ویمنز رینکنگ میں 58 ویں نمبر پر ہے اور رواں سال ہونے والےانڈر17 فیفا ورلڈ کپ کی میزبان بھی ہے، نیپال فیفا رینکنگ میں 102نمبر پر، بنگلہ دیش 147 ویں، سری لنکا 153، مالدیپ 156، بھوٹان 176 ویں نمبر پر جبکہ فیفا رینکنگ میں پاکستانی ٹیم کا کوئی درجہ نہیں ہے۔ چیمپئن شپ کے گروپ اے سے پاکستان اور مالدیپ کی ٹیمیں جبکہ گروپ بی سے سری لنکا کی ٹیم سیمی فائنل کھیلنے سے محروم رہیں۔ سیمی فائنل میں نیپال نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانچ بار کی چیمپئن بھارت کو 1-0 سے ہراکر فائنل میں کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔ 

دوسرے سیمی فائنل میں بنگلہ دیش نے بھوٹان کو 8-0 کی شکست دی۔ بنگلہ دیش کی جانب سے سبینہ خاتون نےہیٹ ٹرک سمیت چار گول کئے۔ جس وقت قارئین ان سطور کا مطالعہ کررہے ہوں گے کھٹمنڈو میں کھیلی جانے والی چیمپئن شپ کا فائنل اور فاتح ٹیم کا فیصلہ ہوچکا ہوگا۔ میزبان نیپال کی ٹیم چیمپئن شپ میں چاربار رنرز اپ جبکہ بنگلہ دیش ایک بار رنر ز اپ رہ چکی ہے۔ پاکستانی ٹیم رائونڈ لیگ میں شکست کے بعد پہلے ہی وطن پہنچ چکی ہے۔ 

پاکستانی ٹیم نےچیمپئن شپ میں ایک بار 2010ء میں سیمی فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ آٹھ سال کے عرصے بعد چیمپئن شپ میں شرکت کرنے والی پاکستانی ٹیم کا ساف ویمنز چیمپئن شپ آغاز اچھا نہ تھا۔ پہلے میچ میں بھارتی ٹیم نے پاکستان کو 3-0 کی شکست دی۔ میچ کے دوران بھارت نے پاکستان کو پورے کھیل میں دباؤ میں رکھا، اسی دباؤ کے نتیجے میں میچ کا پہلا گول پاکستانی کھلاڑی ماریہ خان نے اون گول کرکے بھارت کو برتری دلوائی۔ 21 ویں منٹ میں ماریہ خان کے اون گول کی بدولت بھارت کو ایک صفر کی برتری حاصل ہوئی۔ دو منٹ بعد ہی گریس نے گول کرکے بھارت کی برتری ڈبل کیا۔ پہلے ہاف کے اختتام پر بھارت کو 2-0کی برتری حاصل تھی۔

دوسرے ہاف کے آخری لمحات میں بھارت کی جانب سے سومیاگوگولوتھ نے تیسرا گول کرکے بھارت کو 3-0 کی کامیابی دلوا دی۔ بنگلہ دیش کے خلاف دوسرا میچ بھی پاکستانی کھلاڑیوں کیلئے برا ثابت ہوا اورچھ صفر کی برتری کے ساتھ ہمارے سابق ہم وطنوں نے میدان مارا۔ بنگلہ دیشی سبینہ خاتون میچ کی ہیرو تھیں۔ انہوں نے شاندار ہیٹ ٹرک مکمل کی۔ اس میچ میں مونیکا چکما نے تیسرے منٹ میں گول کرکے ٹیم کو برتری دلوائی۔ 28 ویں منٹ میں موسمات شوپنا نے ٹیم کا دوسرا، 31 ویں اور 35 ویں منٹ میں سبینہ خاتون نے گول کرکے پہلے ہاف کے اختتام اپنی ٹیم کا اسکور 0-4 کیا۔

دوسرے ہاف میں ریتو پورنا نے بنگلا دیش کی جانب سے 5 واں اور سبینہ خاتون نے چھٹا گول کرکے نہ صرف اپنی ہیٹ ٹرک مکمل کی اور ٹیم کو 0-6 کی فتح دلوا دی۔ اس شکست کے ساتھ پاکستانی ٹیم ایونٹ سے بھی آئوٹ ہوگئی۔ گروپ اے سے بھارت اور بنگلہ دیش نے ناک آئوٹ مرحلے کیلئے کوالیفائی کیا۔ 

دو میچوں میں تواتر کے ساتھ شکست اور ایونٹ سے آئوٹ ہونے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کے جوش اور میچ جیتنے کی لگن میں تیزی دیکھی گئی اور رسمی طور پر کھیلے جانے والے تیسرے میچ میں پاکستانی کھلاڑیوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فیفا رینکنگ میں اپنے سے بہتر مالدیپ کو 7-0کی شاندار شکست سے دوچار کرتے ہوئے 8 سال بعد انٹرنیشنل مقابلوں میں پہلی فتح حاصل کی۔

اس کامیابی میں کپتان نادیہ خان کی کارکردگی قابل ذکر تھی وہ کسی انٹرنیشنل میچ میں پاکستان کیلئے4 گول کرنے والی پہلی کھلاڑی بن گئیں، رامین فرید، خدیجہ کاظمی اور انمول ہیرا نے ایک ایک گول کیا- میچ میں پاکستان ٹیم نے ابتدا سے ہی تابڑ توڑ حملے کئے مگر حریف ڈیفینڈرز کسی نہ کسی طور ان کو ٹالتی رہیں۔ رامین فرید 39ویں منٹ میں پہلا گول داغنے میں کامیاب ہوگئیں، 9منٹ بعد خدیجہ کاظمی نے برتری دگنا کردی، نادیہ خان مالدیپ کا دفاع توڑتے ہوئے 53ویں، 78ویں اور 84 ویں منٹ میں ہیٹ ٹرک مکمل کرنے کے بعد 89ویں منٹ میں ایک بار پھر اسکور کرنے میں کامیاب ہوگئیں، اضافی وقت میں انمول ہیرا نے گول کیا۔ 

چیمپئن شپ کیلئے پاکستانی دستہ 23 کھلاڑیوں پر مشتمل تھا۔ انگلینڈ کے کلب ڈان کاسٹر روور بیلز کی نمائندگی کرنے والی پاکستانی کھلاڑی نادیہ خان کو ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں ملیکہ نور(نائب کپتان)، علینہ اصفہانی، انمول ہیرا، عاتکہ ناصر، غزالہ عامر، حاجرہ خان، خدیجہ کاظمی، ملیحہ ناصر، ماروی بیگ، مشال بھٹی، نادیہ خان، نشا اشرف، نزالیہ صدیقی، رامین فرید، روشنان علی، سحرزمان، سارا خان، شانی شاہدہ، شانزے نذیر، سوہا ہرانی، سیدہ ماہ پارہ، ذوالفیا نذیر شامل تھیں۔ کوچ عدیل رزقی، اسسٹنٹ کوچ ولید خان اور گول کیپنگ کوچ احسان اللہ بھی اسکواڈ کا حصہ تھے۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید