• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بینک آف انگلینڈ کا شرح سود میں مسلسل 7 ویں مرتبہ اضافہ، شرح 2.25 فیصد ہوگئی

ہیلی فیکس/گلاسگو (زاہد انور مرزا، طاہر انعام شیخ، جنگ نیوز) برطانیہ میں مہنگائی اور کساد بازاری کی روک تھام کے لئے شرح سود میں مسلسل7ویں بار اضافہ کردیا گیا ہے۔ بینک آف انگلینڈ کی جانب سے شرح سود میں50بیسز (پوائنٹ 50) پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا، جس کے بعد وہ1.75سے بڑھ کر2.25فیصد ہوگیا ہے۔ یہ14سال میں سب سے بلند شرح سود ہے۔ بینک کی مانٹری کمیٹی نے4کے مقابلے میں5ووٹوں سے یہ فیصلہ دیا ہے،3 ممبر ان مزید اضافے کے حق میں تھے جبکہ ایک ممبر اس کو کم رکھنا چاہتے تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگلے سال شرح سود 5 فیصد تک جا سکتی ہے۔ شرح سود میں نئے اضافے کے بعد ایک عام ٹریکر مارگیج لینے والوں کو ایک لاکھ پونڈ کے قرضے پر49پونڈ ماہانہ مزید ادا کرنا ہوں گے جبکہ تبدیل ہونے والی شرح کی سٹینڈرڈ مارگیج31پونڈ بڑھے گی، جو لوگ فکسڈ ریٹ کی ڈیل پر ہیں، وہ اگرچہ فوری طور پر تو متاثر نہیں ہوں گے لیکن موجودہ مدت پوری ہونے کی تجدید کے وقت ان کے اضراجات بڑھ سکتے ہیں۔ بینک آف انگلینڈ نے کہا ہے کہ برطانیہ ممکنہ طور پر کساد بازاری کا شکار ہوچکا ہے، جس کا مطلب ہے کہ معیشت مسلسل دو سہ ماہیاں سکڑی ہے۔ بینک کا مزید کہنا ہے کہ اگرچہ اس وقت افراط زر یعنی مہنگائی کی شرح 9.9 فیصد ہے، اس سے پہلے پیش گوئی کی گئی تھی کہ افرط زر اگلے ماہ تک 13 فیصد تک چلی جائے گی لیکن حکومت کی جانب سے توانائی کے بلوں میں مدد کے بعد اب اس کے اکتوبر میں 11 فیصد رہنے کا امکان ہے لیکن یہ بینک کے افراط زر کے ہدف 2 فیصد سے تقریباً 5 گنا زیادہ ہے۔ بینک کی مانیٹری کمیٹی نے کہا ہے کہ اگر مستقبل میں افراط زر کے بڑھنے کا خطرہ ہوا تو وہ صورتحال کے مطابق فوری سخت اقدامات کرنے اور شرح سود مزید بڑھانے کو تیار ہے۔ واضح رہے کہ سکاٹ لینڈ میں افراط زر کی سطح گزشتہ 40 برسوں میں سب سے زیادہ ہے، جس سے عام لوگ سخت مشکلات کا شکار ہیں، شدید مہنگائی کی وجہ سے وہ اپنی اشیائے ضروریہ میں کمی کرنے پر مجبور ہیں۔ 2022 کے دوران بینک آف انگلینڈ کی جانب سے شرح سود میں 2 فیصد کا اضافہ کیا جاچکا ہے، جس میں آنے والے مہینوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ بینک آف انگلینڈ کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے کہا کہ برطانوی معیشت پہلے ہی کساد بازاری کا شکار ہوچکی ہے اور اگلی 2 سہ ماہیوں کے دوران اس کے حجم میں کمی آسکتی ہے۔ بینک آف انگلینڈ نے تخمینہ لگایا ہے کہ برطانیہ میں اکتوبر 2022 میں مہنگائی کی شرح 11 فیصد تک پہنچ سکتی ہے جبکہ بینک نے پہلے 13.3 فیصد کی پیشگوئی کی تھی۔

یورپ سے سے مزید