• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

44 فیصد ملازمین نے سال رواں میں تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کر دیا

لندن (پی اے) ایک سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ 44فیصد سے زائد ملازمین نے اس سال تنخواہ میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے یا 2022 کے اختتام سے پہلے ایسا کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ سروے میں چار میں سے تقریباً ایک یعنی 24فیصد کا کہنا ہے کہ وہ 2022کے آغاز سے ہی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ پانچ میں سے ایک ملازم یعنی 20 فیصد سال رواں کے اختتام سے قبل ایسا مطالبہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ انویسٹمنٹ سکیم ایف اینڈ سی کی انویسٹمنٹ ٹرسٹ اور اس کے ایسٹ مینجمنٹ گروپ کولمبیا تھریڈ نیڈل انویسٹمنٹس کی ریسرچ کے مطابق جن افراد نے اپنی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے یا وہ ایسا مطالبہ کرنے والے ہیں، ان میں سے پانچ میں سے دو سے زائد کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے کیریئر میں پہلی بار اجرتوں میں اضافے کی ڈیمانڈ کی ہے۔ ریسرچ میں یہ بھی سامنے آیا کہ مرد زیادہ تر اجرتوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں یا کرنے کا پلان رکھتے ہیں۔ یہ نتائج ماہ اگست میں 2000افراد سے کئے گئے سروے میں سامنے آئے ہیں۔ ایف اینڈ سی انویسٹمنٹ ٹرسٹ چیئر بیٹرائس ہالینڈ کا کہنا ہے کہ وہ خوش قسمت لوگ ہیں، جن کی تنخواہ ہوں میں اضافہ ہو گیا ہے، انہیں انتہائی احتیاط کے ساتھ ان طریقوں کے بارے میں سوچنا چاہئے کہ وہ کس طرح سے اپنی اضافی آمدنی کا بہتر استعمال کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا یقیناً روزمرہ کے اخراجات کو ترجیح دی جانی چاہئے لیکن وہ افراد، جن کے پاس اضافی رقم بچ جاتی ہے، ان کیلئے اس اضافی فنڈ کو بہتر استعمال میں لانے کی صلاحیت انتہائی اہم ہوگی۔ ان کا کہنا ہے کہ حالیہ مہینوں میں بڑھتے ہوئے مصارف زندگی کا مقابلہ کرنے کیلئے بہت سے افراد نے اپنی ترجیحات کو کم کر دیا ہے یا سیونگز کنٹری بیوشنز میں کمی کر دی ہے، لہٰذا ایسے حالات میں ان سیونگ اکائونٹس میں اضافی رقم کو جمع کرنا ایک اچھا عمل ہوگا، جس کے ذریعے یہ یقینی بنایا جا سکے گا کہ انہیں مشکل وقت میں کیش آسانی سے دستیاب ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایک طویل مدت کے لئے رقم کو لاک کرنے کی پوزیشن میں ہیں، وہ شاید سرمایہ کاری پر غور کرنا چاہتے ہیں۔

یورپ سے سے مزید