اسلام آباد(فاروق اقدس/ تجزیاتی رپورٹ) امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سیلاب کی تباہ کاریوں کے تناظر میں پاکستان کیلئے مضبوط امداد کا وعدہ کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ ہم ایک سادہ پیغام یہ دیتے ہیں کہ ہم پاکستان کیلئے اسی طرح ہیں جس طرح ماضی میں آنے والی قدرتی آفات کے دوران تھے اور وہاں دوبارہ تعمیر کے منتظر ہیں تاہم اس کے ساتھ ساتھ امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کو یہ تجویز بھی کیا ہے کہ وہ ملک میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کے پیش نظر قریبی دوست چین سے قرضوں میں ریلیف حاصل کرے۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز واشنگٹن میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے ملاقات کے دوران کہی۔
انٹونی بلنکن نے پاکستان کو یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ بھارت کے ساتھ ذمہ دارانہ اور بہتر تعلقات رکھے،بلنکن کا کہنا تھا کہ امریکہ نے انسانی امداد کی مد میں پاکستان کو پانچ کروڑ60 لاکھ ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے اور ساتھ ہی طویل المدتی بنیادوں پر مدد کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔
بلنکن نے کہا کہ ’ہمارے اختلافات ہیں اور یہ کوئی راز کی بات نہیں ہے، لیکن پاکستان اور امریکہ کا مشترکہ مفاد افغانستان کے مستقبل سے جڑا ہوا ہے۔‘انہوں نے پاکستان پر مذہبی اور اظہار رائے کی آزادیوں کا احترام کرنے پر بھی زور دیا۔ ساتھ ہی امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان سے انڈیا کے ساتھ ’ذمہ دارانہ تعلقات‘ کو آگے بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات نہ صرف لچکدار ہیں، بلکہ وہ وقت کی کسوٹی پر بھی پورے اترے ہیں۔
انہوں نے کہا، ہم نے پوری تاریخ میں ثابت کیا ہے کہ جب ہم مل کر کام کرتے ہیں، تو ہم عظیم مقاصد حاصل کر لیتے ہیں۔ اور میرے خیال میں جب ہم مل کر کام نہیں کرتے، تب ہم بھٹک جاتے ہیں۔ پھر ہم لڑکھڑا جاتے ہیں اور پھر معاملات غلط ہو جاتے ہیں۔