حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) پانی کی عدم نکاسی کے باعث گندم کی کاشت نہ ہونے سے غذائی قلت کا خدشہ،حکومت سندھ کے محکمہ خوراک نے ہزاروں ٹن گندم کی ذخیرہ اندوزی کرنے والی مافیا کے خلاف اقدامات اٹھانے کے بجائے پاسکو سے ڈھائی لاکھ میٹرک ٹن سے زائد گندم خریدنے کا فیصلہ کرلیا، دوسری جانب حیدرآباد میں فی کلو آٹا115سے 120روپے میں فروخت ہورہا ہے، تفصیلات کے مطابق ملک کے دیگر صوبوں کی طرح سندھ میں بھی سیلاب سے فصلوں کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے اور کاشتکار طبقہ اس وقت کنگال ہونے کی نوبت تک پہنچ گیاہے، سیلاب کا پانی ابھی تک صوبے کے بیشتر اضلاع میں موجود ہے جس کی وجہ سے گندم کی کاشت ہونے کا کوئی امکان نہیں،سیلاب اور بارشوں سے گوداموں میں ذخیرہ کی گئی گندم خراب ہونے کے باعث ممکنہ غذائی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے، دوسری جانب حکومت سندھ کے محکمہ خوارک نے مجاز حکام کی منظوری سے پاسکو سے ڈھائی لاکھ سے زائد میٹرک ٹن گندم کی خریداری کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔