• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کونسلر عارف حسین کا ٹیکسیوں کیلئے’’نو گو زون‘‘ میں نرمی پر زور

الیڈز(افتخار کلوال) کونسلر عارف حسین کی طرف سے لیڈز سٹی کونسل پر ٹیکسیوں کیلئے سٹی سینٹر میں ’’نو گو زون‘‘ سے متعلق نرمی کرنے پر زور دیا گیا،لیڈز پرائیویٹ ہائر ڈرائیورز آرگنائزیشن (LPHDO) کے چیئرمین احمد حسین نے کونسلر عارف حسین کے موقف کی حمایت کی ہے،آفیسر برائے ہائی ویز گیری بارٹلیٹ نے کہا اگر کسی مشاورت سے وسیع پیمانے پر اس کی حمایت کا اظہار کیا جائے تو اتھارٹی پالیسی کو تبدیل کر سکتی ہے۔پرائیویٹ ہائر ٹیکسی پر رات 10بجے سے پہلے متعدد سڑکوں سے گزرنے پر پابندی ہے،ٹریفک کو کم کرنے کے لیے کونسل کی طرف سے ’’نو گو زونز‘‘مرحلہ وار بنائی گئی ہیں،صرف بسوں اور ہیکنی ٹیکسی کو 24 گھنٹے تمام سڑکیں استعمال کرنے کی اجازت ہے،ہیر ہلز کے لیبر کونسلر عارف حسین نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پابندی پہلے کی طرح شام 6بجے ختم ہو جائے،کونسل کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ وہ اس کا حل کرنے کے لیے تیار ہیں،کونسلر عارف حسین جو خود ایک سابق ٹیکسی ڈرائیور ہیں، نے ایک سکروٹنی میٹنگ کو بتایا کہ ’’بس سروس بند ہونے کے بعد پرائیویٹ ہائر ٹیکسی مقامی رہائشیوں کو سروس فراہم کر رہی ہے،لیکن انہیں رات 10 بجے سے پہلے مخصوص جگہوں سے گزرنے کا حق نہیں ،صارفین شکایت کر رہے ہیں کیونکہ ان کے ڈرائیور کو لمبا چکر لگانا پڑتا ہے جس کے باعث مسافروں کو طویل انتظار یا منزل پر پہنچے کیلئے لمبا سفر طے کرنا پڑتا ہے جب کہ سروس دینے والے ٹیکسی ڈرائیور حضرات کے اخراجات بھی بڑھ جاتے ہیں،میرے اپنے تجربے اور علم کے مطابق انہیں شام 5 یا 6 بجے کے بعد ان جگہوں سے گزرنے کی اجازت دی جانی چاہئے،ٹریفک کا رش اس کے بعد کم ہو جاتا ہے۔اجلاس کے بعد خطاب کرتے ہوئے لیڈز پرائیویٹ ہائر ڈرائیورز آرگنائزیشن (LPHDO) کے چیئرمین احمد حسین نے کونسلر عارف حسین کے موقف کی حمایت کی ہے،ان کا کہنا تھا یہ غیر منصفانہ پالیسی ہے،اس سے آلودگی میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا ہے،گاڑیوں کو جتنا جلدی اور آسانی سے سٹی سنٹر سے نکلنے کا راستہ ملیں گا آلودگی اتنی کم ہو گی،کونسل کے چیف آفیسر برائے ہائی ویز گیری بارٹلیٹ نے کہا اگر کسی مشاورت سے وسیع پیمانے پر اس کی حمایت کا اظہار کیا جائے تو اتھارٹی پالیسی کو تبدیل کر سکتی ہے،انہوں نے کونسلر حسین سے کہا ان پابندیوں پر ہمیشہ غور کیا جا سکتا ہے،وہ ٹریفک ریگولیشن آرڈر (TRO) کے ذریعے نافذ کیے گئے ہیں اور وہ قانونی مشاورت سے مشروط ہیں۔
یورپ سے سے مزید