لاہور( محمد صابر اعوان سے ) میو ہسپتال پیڈز ایمرجنسی میں ڈاکٹروں اور عملے کی مبینہ غفلت کے باعث آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر موت اور زندگی کی کشمکش میں مبتلاء بچے کے منہ ،ناک ، آنکھوں اور چہرے پر چونٹیاں رینگنے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی جس پر وزیر صحت پنجاب کے ترجمان نے موقف اختیار کیا کہ میو ہسپتال میں ایسا کوئی واقع پیش نہیں آیا جبکہ ایم ایس میو ہسپتال ڈاکٹر منیر ملک ہسپتال نے واقع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا اس کی مکمل تحقیقات کی جائے گی ، ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی، وائس چانسلر نےاس حوالے سے3رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے ۔ذرائع سےمعلوم ہوا میو ہسپتال پیڈز ایمرجنسی آئی سی یو وارڈ تھرڈ فلور پر متعدد بچےزیر علاج ہیں جن میں سے متعدد وینٹی لیٹر پر زندگی کی سانسیں لے رہے ہیں مگر ہسپتال کا عملہ انکے علاج معالجہ میں مبینہ طور پر غفلت اور لاپرواہی سے کام لیتا ہے ،ایم ایس کے مطابق وائس چانسلر کی جانب سے واقع کی تحقیقات کیلئے 3رکنی کمیٹی میں خود میں ، پیڈ ز میڈیسن کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ پروفیسر ہارون حامد ، پیڈز سرجری کے سربراہ پروفیسر شریف شامل ہیں،دوسری جانب اس حوالے سے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کے ترجمان نے موقف اختیار کیا کہ میو ہسپتال میں ایسا کوئی بچہ زیر علاج نہیں ہے اور نہ ہی ایسا کوئی واقع میو ہسپتال میں پیش آیا ہے۔