پاکستان ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف گلیوں اور محلوں میں چھپ چھپ کر کرکٹ کھیلنے پر کیسے انٹرنیشنل کرکٹر بن گئے۔
راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے حارث رؤف نے 2020 میں انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کرکٹ ٹیم میں ڈیبیو کیا جبکہ 2018 میں ٹی ٹوئنٹی میں لاہور قلندرز کی طرف سے ابوظبی ٹی ٹوئنٹی ٹرافی کھیلتے ہوئے ڈیبیو کیا اور وہ اب تک پی ایس ایل میں لاہور قلندرز ٹیم کا ہی حصہ ہیں۔
حارث رؤف کا کرکٹ سفر اتنا آسان نہیں تھا کیوں کہ انہیں گلیوں میں بھی چھپ چھپ کر کھیلنا پڑتا تھا، حارث رؤف کے والد ان کے کرکٹ کھیلنے سے بالکل بھی خوش نہیں تھے، وہ چاہتے تھے کہ حارث پڑھ لکھ لے تو اس کا مستقبل زیادہ بہتر ہو سکتا ہے۔
ماں کو اپنے بیٹے کی خوشی سب سے زیادہ عزیز ہوتی ہے اور وہ چاہتی ہے کہ ان کا بیٹا جس چیز میں خوش ہے، اسے وہ ضرور کرنا چاہیے، جب والد نے ساتھ نہ دیا تو ماں حوصلہ افزائی کرنے آگے آئی، لیکن حارث رؤف کی ماں نے ان کی مشروط سپورٹ کی۔
حارث رؤف کی ماں نے انہیں کہا کہ کرکٹ کھیلو اور اس فیلڈ میں آگے تک جانا ہے۔
اس وقت حارث رؤف کا شمار دنیا کے بہترین بولرز میں ہوتا ہے اور انہوں نے یہ مقام زندگی کی بہت ساری تکالیف کا سامنا کر کے حاصل کیا ہے۔
حارث رؤف کا کہنا ہے کہ ان کے والد کو لگتا تھا کہ سفارش کے بغیر وہ کرکٹ میں آگے نہیں بڑھ سکے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ لاہور قلندرز کے ٹرائل سے پہلے میرا کلب کرکٹ کا کوئی تجربہ نہیں تھا، لاہور قلندرز کی وجہ سے ہی میں نے کلب کرکٹ کا آغاز ایک اسٹیڈیم سے کیا۔
حارث رؤف پاکستان ٹیم کو بڑے عالمی مقابلوں میں جتوانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔