سائنس دان مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے اب تک متعدد چیزیں تیار کرچکے ہیں ۔اس ضمن میں مصنوعی ذہانت کے ذریعے لیتھئیم آئن بیٹریوں کی کار کردگی بہتر بنانے کے لیے موثر محلول تیار کیا ہے ۔ کارنیگی میلن یونیورسٹی کے محققین نے لیتھیئم آئن بیٹریوں کے بہتر الیکٹرولائٹ بنانے کے لیے روبوٹک اور مصنوعی ذہانت کا مشترکہ نظام استعمال کیا۔
محققین کی ٹیم ایسے الیکٹرولائٹس ڈیزائن کرنا چاہتی تھی جو بیٹریوں کو تیزی کے ساتھ چارج کرسکیں ،جو آج کی بیٹری ٹیکنالوجی کے بڑے مسائل میں سے ایک ہے۔ یتھیئم آئن بیٹریوں میں ایک کیتھوڈ اور ایک اینوڈ ہوتا ہے اوران کے اطراف میں ایک الیکٹرولائٹ موجود ہوتا ہے۔ جب انہیں چارج کیا جاتا ہے تو آئنز کیتھوڈ سے نکلتے ہیں اور الیکٹرولائٹ سے ہوتے ہوئے اینوڈ تک جاتے ہیں اور جب ڈِس چارج ہوتے ہیں تو اس کے برعکس عمل ہوتا ہے۔
الیکٹرولائٹ کا مرکب اس بات کا تعین کرتا ہے کہ بیٹری کتنی تیز چارج یا ڈِس چارج ہوتی ہے اور کیسی کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے۔لہٰذا الیکٹرولائٹ محلول کی بہتری بیٹری بنانے والوں کےلیے ایک بڑا چیلنج ہے۔محققین کی ٹیم نے تین محلل(سالوینٹ) اور ایک نمک کو مختلف تناسب سے ملانے کے لیے پمپ، والو، برتن اور لیب کے دیگر آلات کی ترتیب کے خود کار نظام، جس کو’’ کلائیو‘‘ کا نام دیا گیا، کا استعمال کیا ہے۔مزید بہتری کے لیے کلوئیو سے حاصل ہونے والے نتائج کو’ ’ڈریگن فلائی‘‘ نامی مشین لرننگ سسٹم میں ڈالا گیا ،جس کی مدد سے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا، تاکہ مختلف طریقے اور متبادل تناسب سامنے لائے جاسکیں جو بہتر کارکردگی رکھتے ہوں۔