بیجنگ (اے ایف پی) شی جی پنگ ریکارڈ تیسری مدت کے چین کے صدر منتخب ہوگئے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اقتدار ساز کمیونسٹ پارٹی کی 2300؍ رکنی طاقت اور کانگریس پر بھی گرفت مضبوط کرلی۔
کمیونسٹ پارٹی کانگریس کا ہفت روزہ اجلاس بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں اختتام کو پہنچا۔ جس میں تیسری 5؍ سالہ مدت کے لئے جی ژی پنگ کی صدارت کی توثیق کی گئی۔
ژی جی پنگ نے سابق صدر ہوجن تائو اور سابق وزیراعظم سمیت اپنے سیاسی حریفوں کا اقتدار کے ایوانوں سے صفایا کرکے گرفت مضبوط کرلی۔ بظاہر اب ان کا کوئی طاقتورحریف انہیں چیلنج کرنے کے لئے سامنے نہیں رہا۔
وزیراعظم لی لیچیانگ پر رخصت کردیئے گئے۔ اس طرح اپنے حلیفوں کو آگے لانے کے لئے شی جی پنگ کی راہ ہموار ہوگئی ہے لیکن چینی صدر کو اس کے باوجود سنگین چیلنجوں کا سامنا رہےگا۔
بلاشرکت غیرے حکمرانوں کااز خود بڑا خطرہ اور عروج کے ساتھ زوال بھی جڑا ہوتا ہے۔ چین کو قرضوں میں ڈوبی اقتصادیات کے علاوہ امریکا سے مخاصمت اور مقابلے کاسامنا ہے۔
ژی جی پنگ ملک کاصدر ہونے کے علاوہ حکمراں کمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹری جنرل اور آرمی چیف بھی ہیں۔ اس طرح چین اب ایک رکنی قیادت کی مکمل گرفت میں ہے۔