• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ میں طبی عملے کی ہڑتال، لاکھوں مریض رُل گئے

فائل فوٹو
فائل فوٹو

سندھ بھر میں طبی عملے کی ہڑتال آج بھی جاری ہے جس کی وجہ سے لاکھوں مریض رُل گئے۔

سندھ کا سب سے بڑا سول اسپتال کراچی ویران اور غیراعلانیہ طور پر بند ہے۔

ینگ ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈیکل اور سینیٹری اسٹاف ہیلتھ رسک کا الاؤنس کی بندش پر احتجاج کر رہے ہیں۔

سینئر پروفیسرز نے شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سول اسپتال کراچی کچرے کا ڈھیر بن گیا ہے۔

کراچی کے سول، جناح، این آئی سی ایچ، لیاری جنرل اور دیگر اسپتالوں میں بھی صفائی کے عملے کی ہڑتال ہے۔

کراچی کے تمام بڑے اسپتالوں میں کئی روز سے او پی ڈیز بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مریض اور ان کے اہل خانہ مہنگے پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کرانے پر مجبور ہیں۔

نرسنگ رہنما شاہد اقبال کا کہنا ہے کہ پورے سندھ میں تمام سرکاری طبی عملہ 25 دن سے احتجاج کر رہا ہے۔

احتجاجی طبی عملے کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی کے سوا کوئی کام نہیں کر رہے، ہمیں ہیلتھ رسک الاؤنس چاہیے۔

صحت سے مزید