• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ کی سب سے بڑی غیر قانونی تمباکو فیکٹری پر چھاپہ، 9 افراد زیر حراست

مانچسٹر (نمائندہ جنگ) برطانیہ کی تاریخ میں سب سے بڑی غیر قانونی تمباکو فیکٹری گزشتہ کئی برسوں کام کررہی تھی، ہوم آفس،پولیس اور HMRC کی ٹیم نے لیسٹر میں چھاپہ مار کر فیکٹری اور 9افراد کو حراست میں لے لیا ہے، یہ جدید ترین فیکٹری ایک ہفتے میں 70لاکھ سے زائد سگریٹ تیار کرنے کی صلاحیت رکھتی تھی اور فیکٹری میں کام کرنے والے افراد فیکٹری میں ہی رہائش پزیر تھے۔برطانیہ کی اب تک کی سب سے بڑی غیر قانونی تمباکو فیکٹری کو لیسٹر میں چھاپے کے بعد ختم کر دیا گیا ہے۔ ایچ ایم ریونیو اینڈ کسٹمز (HMRC) کے ایک آپریشن میں اس کا پردہ فاش ہوا۔ ایجنسی کو پولینڈ میں جرائم سے نمٹنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد حاصل تھی۔ جدید ترین سیٹ اپ میں پیشہ ورانہ نکالنے کا نظام، شور کو چھپانے کے لیے موصلیت، مہنگی مشینری اور عملے کے لیے بیڈز بھی شامل تھے۔ یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ خفیہ دو منزلہ فیکٹری کو قائم کرنے میں £1 ملین سے زیادہ لاگت آئی ہوگی اور اس کی وجہ سے ہر سال £130ملین سے زیادہ ٹیکس کی آمدنی ضائع ہوئی ۔ سائٹ سے 8.5 ٹن سے زیادہ تمباکو بھی برآمد کیا گیا، جس کی مالیت 3ملین پاؤنڈ سے زیادہ ہے جو کہ بغیر ادائیگی ڈیوٹی ہے۔ مشینری کو ہٹانے کے لیے نو مکمل لدی ہوئی لاریوں کی ضرورت تھی اور نو افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے HMRC کی فراڈ انویسٹی گیشن سروس کے آپریشنز کے سربراہ رچرڈ لاس نے کہا یہ تمباکو کی سب سے نفیس فیکٹریوں میں سے ایک تھی جس کا ہم نے اب تک پردہ فاش کیا ہے اور اسے ختم کرنے کیلئے اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ ہمارا کام ان منظم مجرموں کے لیے ایک اہم دھچکا ہو گا،جن کے بارے میں ہمیں یقین ہے کہ اس کے پیچھے ہیں۔تمباکو کی غیر قانونی تجارت ہماری اہم عوامی خدمات سے پیسہ چراتی ہے، جائز کاروبار کو کم کرتی ہے اور دیگر جرائم کی مالی اعانت کر سکتی ہے، جو ہماری کمیونٹیز پر اثر انداز ہوتے ہیں، جیسے کہ بندوقیں، منشیات اور انسانی سمگلنگ، ان مجرموں کو اس بات کی کوئی پروا نہیں کہ وہ بچوں سمیت کس کو بیچتے ہیں۔

یورپ سے سے مزید