• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

11سے 16 سال کے 31 فیصد بچوں نے اپنی رقم کسی نہ کسی طرح کے جوئے میں اڑادی

لندن (پی اے) نوجوان اور قمار بازی سے متعلق گیمبلنگ کمیشن کی سالانہ رپوٹ میں بتایاگیاہے کہ 11سے 16سال کے31فیصد بچوں نے اپنی رقم کسی نہ کسی طرح کے جوئےمیں اڑادی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بچوں نے جوجوا کھیلاوہ قانونی تھا اوراس میں عمر کی کوئی پابندی نہیں تھی،اس جوئے میں آرکیڈ گیم،دوستوں اور فیملی سے شرطیں لگانا اور پیسوں کیلئے تاش کھیلنا شامل ہے ،بعض بچوں نے بتایا کہ انھوں نے پھلوں کی مشینوں پر،کھیلوں میں شرطیں لگانے اور نیشنل لاٹری اسکریچ کارڈ اور آن لائن نیشنل لاٹری کی صورت میں جوا کھیلا،اس طرح اپنے پیسوں سے جواکھیل نے والے 78فیصد بچوں نے بتایا کہ انھوں ایک کھیل سمجھ کر جوا کھیلا تاہم 11فیصد بچوں نے بتایا کہ فیملی کے کسی فرد کے جوا کھیلنے سے مجھے تعطیل منانے،کہیں تفریح کیلئے جانے اور کلب جانے میں مدد ملی ،جبکہ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جوئے کیلئے عمر کی پابندی والے جوئے کی بھی حوصلہ افزائی سامنے آرہی ہے کہ ایک گروپ ایسا بھی ہے جو جوئے سے جان چھڑانے کی جدوجہد کررہاہے کمیشن کا کہنا ہے ہم ایسے واقعات میں مدد فراہم کرنے کاتہیہ کئے ہوئے ہیں اور جوئے سے پہنچنے والے نقصانات کودور کرنے کیلئے کام کررہے ہیں۔جوئے سے ہونے والے نقصان کی روک تھام ہماری اولین ترجیح ہے جوئے کو زیادہ محفوظ بنانے کی کوششوں کے ساتھ ہم بچوں کو اس لت سے ‎ محفوظ رکھنے سے کوتاہی برتنے والوں کے خلاف کارروائی بھی کررہے ہیں۔
یورپ سے سے مزید