• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: میں ایک سرکاری ادارے کا ملازم ہوں، مجھے ادارہ کا سربراہ ادارے کی ضروریات کی اشیاء خریدنے کے لیے بھیجتا رہتا ہے، مارکیٹ میں ایک چیز 500 روپے کی ملتی ہے تو اگر میرے ذاتی تعلق کی وجہ سے یا پھر مارکیٹ میں موجود مختلف دکانوں پر جانے کی وجہ سے مجھے وہ چیز 400 روپے میں مل جاتی ہے تو کیا میرے لیے یہ جائزہے کہ 100 روپے اپنے لیے رکھ لوں یا ادارے کو واپس کر دینا لازمی ہے؟ ادارے کی طرف سے یہ کام میری ڈیوٹی میں شامل نہیں ہے۔

جواب:۔ ادارے کے سربراہ کے حکم پر اگر آپ کوئی چیز مارکیٹ سے خریدتے ہیں تو وہ چیز انہی کے لیے ہوتی ہے، آپ کی حیثیت صرف نمائندہ اور وکیل کی ہے، لہٰذا اس چیز کے خریدنے پر دکان دار کی طرف سے جو رعایت ڈسکاؤنٹ کی صورت میں ملتی ہے ، وہ آپ کا حق نہیں، بلکہ جس نے سامان منگوایا ہے، اسی کا حق ہے، یعنی وہ چیز جتنے پیسوں کی آپ کو ملی ہے، آپ دفتر سے اتنے ہی پیسے لے سکتے ہیں، اور جو ڈسکاؤنٹ کی مد میں پیسے بچ جائیں، وہ انہیں واپس کرنا ضروری ہے۔ اگر یہ کام آپ کی ذمہ داری میں داخل نہیں ہے تو آپ اس سے معذرت کرسکتے ہیں یا ان سے پہلے سے اپنے لیے اجرت طے کرکے لے سکتے ہیں۔