انگلینڈ کے خلاف 3 ٹیسٹ پر مشتمل سیریز کے اسکواڈ کا اعلان ہونے کے بعد پاکستان کرکٹ کے حلقوں میں ٹیسٹ بیٹر فواد عالم کو ڈراپ کئے جانے کے فیصلے کو اس وقت سب سے زیادہ موضوع بحث سمجھا جارہا ہے۔
قومی ٹیم کے سابق ٹیسٹ کپتان شاہد خان آفریدی نے بھی اس بارے میں اپنی رائے کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ بائیں ہاتھ کے بیٹر کو اسکواڈ میں ہونا چاہیے تھا۔
تاہم جب یہ سوال جیو نیوز کے پروگرام ’اسکور‘ میں چیف سلیکٹر محمد وسیم کے سامنے رکھا گیا تو انہوں نے کہا کہ فواد عالم ایک فائٹر ہے، اس نے طویل عرصے بعد قومی ٹیم میں واپسی کے بعد اچھی پرفارمنس دکھائی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاہم حالیہ 3 سیریز میں وہ صرف ایک 50 کرسکے ہیں، قائد اعظم ٹرافی میں بھی انہوں نے اوسط درجے کی کارکردگی دکھائی، جس کے بعد ہم نے سعود شکیل کو اسکواڈ میں رکھنے کا فیصلہ کیا۔
محمد وسیم نے مزید کہا کہ ہم اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم اب ٹیسٹ کرکٹ میں بھی جارحا نہ انداز کے ساتھ کھیلتی دکھائی دے رہی ہے اور یہ بات ہمیں یاد رکھنی چاہیے۔
انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں ہماری ٹیم کو رن اوسط کے معاملے میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے اور تیز کھیلنے کی بات ہمارے بیٹرز کے مفاد میں ہی ہوگی کیونکہ اب کھیل کا انداز بدل رہا ہے۔
چیف سلیکٹر نے اس بات کو تسلیم کیا کہ پاکستان ٹیم عموماً 2 سے ڈھائی رن اوسط کے ساتھ ٹیسٹ اننگز میں رنز بناتی ہے جبکہ اب ٹیسٹ کرکٹ میں ٹیمیں عموماً 3 سے ساڑھے 3 کے حساب سے بیٹنگ کر رہی ہیں۔
پاکستان کے لئے 18 ٹیسٹ 25 بین الااقومی ون ڈے کھیلنے والے محمد وسیم کا مزید کہنا تھا کہ انگلینڈ کے خلاف موجودہ ٹیسٹ اسکواڈ کو اس سوچ کو مد نظر رکھتے ہوئے منتخب کیا گیا ہے کہ ہم نے اسکور بورڈ کو بھی چلانا ہے اور آپ کو انگلینڈ کے خلاف سیریز میں یہ بات ہمارے بیٹرز کے کھیل سے بھی دکھائی دے گی۔