کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پشین اولسی تحریک کا برشور کو پشین میں ضم کرنے کے خلاف بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرناجمعہ کو دوسرے روز بھی جاری رہا ، دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امر الدین آغا ، حسام الدین ترین ، ملک لطف اللہ ترین ، واسع ترین ایڈووکیٹ ، نصیب اللہ ترین ،شمس الدین ، نصیر خان ترین و دیگر نے کہا کہ برشور کو کسی صورت پشین میں ضم ہونے نہیں دیں گے ، حکومت کے اس فیصلے کے خلاف پورا علاقہ سراپا احتجاج ہے ، انہوں نے کہا کہ برشور اور خانوزئی کی آبادی ایک لاکھ 38 ہزار جبکہ ضلع پشین کی آبادی چھ لاکھ سے بھی تجاوز کرچکی ہے ، برشور کے پشین میں انضمام سے آبادی میں بھی اضافہ ہوگا ، انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ دو روز سے اسمبلی کے سامنے دھرنا دیئے ہوئے ہیں تاہم اس دوران وزیراعلیٰ یا کسی حکومتی ذمہ دار یا رکن اسمبلی نے ان سے رابطہ نہیں کیا ، سردی میں لوگ دو دن سے سڑک پر بیٹھے ہیں ایسے میں حکومت کی عدم توجہی باعث افسوس اس کی بے حس ہونے کی دلیل ہے ، انہوں نے برشور کو پشین میں ضم کرنے کا نوٹیفکیشن منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا ۔ درایں اثناءدھرنے کے شرکاء سے صوبائی وزیر انجینئر زمرک اچکزئی نے ملاقات کی ، شرکاء نے انہیں اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کے فیصلے سے آگاہ کیا ۔