انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (IFFI) کے چیف جیوری نیداو لیپڈ کے بالی ووڈ کی متنازع فلم ’کشمیر فائلز‘ سے متعلق بیان نے بھارت میں آگ لگا دی۔
بھارتیوں کو سچائی ہضم نہ ہوسکی، اسرائیلی فلم میکر کے بیان پر سوشل میڈیا پر بھارتیوں نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
اسرائیلی سفیر بھی اسرائیلی فلم میکر نیداو لیپڈ کے بیان پر معافی مانگنے پر مجبور ہوگئے۔
یاد رہے کہ فلم ساز نیداو لیپڈ (Nadav Lapid) نے کشمیر فائلز کو بیہودہ پروپیگنڈا قرار دیا تھا۔
انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا کے جیوری بورڈ نے کہا ہے کہ لیپیڈ کا بیان مکمل طور پر ان کی ذاتی رائے تھی۔
بھارت میں اسرائیل کے سفیر نے بھی فلم ساز کو لکھے گئے کھلے خط میں ان پر تنقید کی اور کہا کہ وہ بحیثیت انسان شرمندہ ہیں اور اپنے میزبانوں سے اس برے طریقے کیلئے معافی چاہتے ہیں۔
دی کشمیر فائلز مقبوضہ کشمیر کے پنڈتوں کی روداد پر مبنی ہے جس میں 1990 کے دوران پنڈتوں کے ساتھ ہونے والی مبینہ زیادتیوں کو دکھایا گیا ہے۔
فلم میں کشمیری مسلمانوں کو منفی اور دہشت گرد کے طور پر پیش کیا گیا ہے، دی کشمیر فائلز پر مسلمانوں کے ساتھ ساتھ کشمیری پنڈتوں نے بھی اعتراضات کیے ہیں۔
دی کشمیر فائلز رواں برس 11 مارچ کو ریلیز کی گئی تھی۔