لندن (نیوز ڈیسک) کوئٹہ، رونا، رونٹو اور کویکٹو، یہ وہ سابقے (پریفکس) ہیں جو اب نہ صرف بین الاقوامی طور پر استعمال کے لیے منظور کرلیے گئے ہیں بلکہ وہ بہت بڑی اور بہت ہی چھوٹی مقدار کے لیے استعمال کئے جائیں گے۔لگ بھگ 30برس بعد انٹرنیشنل سسٹم آف یونٹس (ایس آئی) نے ان ناموں کو منظور کیا ہے جو اگرچہ روزمرہ اشیا کے لیے تو نہیں لیکن علمی اور سائنسی پیمائش اور زبان میں ضرور استعمال ہوں گے۔ اس سے قبل ہم کلو، سے واقف ہیں، لیکن جب 649,000,000 بائٹس کا ذکر آیا تو اسے 649 گیگا بائٹس کا نام دیا گیا، پھر اگر 0.001میٹر جیسی چھوٹی پیمائش کا ذکرسامنے آیا تو ہم نے اس میں ملی میٹر کا سابقہ لگایا یعنی یہ پیمائش ایک ملی میٹر ٹھہری۔لیکن انتہائی چھوٹے اور انتہائی بڑے نمبر ہم عام زندگی میں استعمال نہیں کرتے اور انہیں بیان کرنے کے لیے ہم صفر استعمال کرکے ان کے اوپر چھوٹا ایک عدد لکھ دیتے ہیں جو ان میں آنے والے صفروں کی تعداد بتاتا ہے۔ مثلاً 1,000,000,000کو اس طرح بھی لکھا جاسکتا ہے کہ 10کے اوپر چھوٹا سا9لکھا جائے جو اس میں موجود صفروں کی تعداد ظاہر کرتا ہے۔ اسی طرح 0.000001ایک بہت چھوٹا عدد ہے جسے 10کے اوپر منفی 6لکھ کر بیان کیا جاتا ہے۔اب ٹیکنالوجی کے فروغ اور علوم کی ترقی سے ہمیں بہت ہی بڑے اور بہت ہی چھوٹے اعدادوشمار یا پیمائشوں کے لیے نئے نام درکار تھے جس کے بعد گزشتہ ہفتے وزن اور پیمائش کی جنرل کانفرنس میں ایس آئی یونٹ میں نئے لاحقے متعارف کرائے گئے ہیں جن میں 1027کو رونا اور 10کے اوپر چھوٹے 30کو کوئٹہ، جبکہ 10پر منفی 27کو رونٹو اور 10پر منفی 30کو کوئکٹو کا نام دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ آخر میں آ کی آواز بڑے اور او کی آواز چھوٹے ترین اعداد یا پیمائش کو ظاہر کرتی ہے۔ان ناموں کا اظہار برطانوی قومی طبیعاتی لیبارٹی میں موسمیاتی تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر رچرڈ براؤن نے کیا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ آر اور کیو کے حروف اب تک استعمال نہیں ہوئے اور یہی وجہ ہے کہ اب انہیں بین الاقوامی پیمائشی نظام میں استعمال کیا جارہا ہے۔اس لحاظ سے زمین کی کمیت ایک رونا گرام ہوگی اور سیارہ مشتری کی کمیت ایک کوئٹہ گرام ہے۔ جبکہ الیکٹرون کی کمیت ایک رونٹوگرام اور فون پر رکھے ایک ڈیٹا کی کمیت ایک کوئکٹوگرام متعین ہوسکتی ہے۔