ویپ یا ای سگریٹ کی عادت کے جہاں دیگر کئی نقصانات ہیں، وہیں یہ عادت آپ کے دانتوں کو نقصان پہنچا کر آپ کی مسکراہٹ بھی چھین سکتی ہے۔
امریکن ڈینٹل ایسوسی ایشن کے جریدے میں شائع ہونے والی حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ویپ یا ای سگریٹ کی عادت دانتوں سے محرومی کا باعث بن سکتی ہے۔
برطانوی ماہرین کے مطابق ویپنگ کی عادت کے باعث دانتوں کے مختلف امراض بلخصوص کیویٹی کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ویپنگ عام سگریٹ کی طرح دانتوں کو متاثر کرتی ہے جس سے ان میں سوراخ ہو جاتے ہیں، اگر ان کا بروقت علاج نہ کرایا جائے تو یہ ضائع ہو جاتے ہیں۔
تحقیق میں شامل ایک امریکی پروفیسر نے ویپنگ کی عادت میں مبتلا افراد کو خبردار کیا ہے کہ ویپنگ کا دھواں دانتوں کو بری طرح متاثر کرتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ انہیں کھوکھلا کرتا جاتا ہے۔
انہوں نے ویپنگ کی عادت میں مبتلا افراد سے درخواست کی ہے کہ جب دانتوں کے امراض کا علاج کروانے کسی معالج سے رابطہ کریں تو انہیں اپنی اس عادت کے حوالے سے ضرور بتائیں تاکہ وہ عام مریضوں سے ہٹ کر آپ کا بہتر طریقے سے علاج کریں۔
امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق امریکا میں 1 کروڑ سے زائد افراد تمباکو والی ویپنگ اشیاء کا استعمال کرتے ہیں، جن میں تقریباً 91 لاکھ بڑی عمر کے افراد جبکہ 20 لاکھ نوجوان شامل ہیں۔
محقیقین نے اس مطالعے کے لیے 2019ء سے 2022ء تک ایک ڈینٹل کلینک میں زیرِ علاج 17 اور اس سے زائد عمر کے 13000 سے زائد مریضوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔
اگرچہ زیادہ تر مریض ویپ نہیں کرتے تھے لیکن جو لوگ کرتے تھے ان میں 79 فیصد افراد کے دانتوں میں کیڑا لگنے کے خطرات زیادہ تھے جبکہ جو افراد برقی سیگریٹ استعمال نہیں کرتے تھے ان میں یہ شرح 60 فیصد تک تھی۔
اس تحقیق کی روشنی میں محققین کا کہنا ہے کہ ویپنگ یا ای سگریٹ سے دانتوں کی خرابی کا خطرہ بڑھ سکتا ہے کیونکہ اس کے ذریعے میٹھا مواد دانتوں سے چپک کر انہیں نقصان پہنچاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ویپنگ کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے ویپرز کو برش اور فلاسنگ کرتے رہنا چاہیے جبکہ فلورائیڈ ٹوتھ پیسٹ کے استعمال کو یقینی بنانے کے علاوہ سال میں دو بار سے زیادہ بار چیک اپ بھی کرنا چاہیے۔