• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

TTP خطے میں امن کیلئے خطرہ، اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ کرلیا تو 20 دسمبر تک انتظار کیوں؟ وزیر داخلہ

اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہےکہ ٹی ٹی پی کو افغانستان سےسپورٹ حاصل ہے،تحریک طالبان کی جانب سے پاکستان میں دہشتگردی پورے خطےکے امن کیلئے خطرناک ہے.

 طالبان اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دینے کا وعدہ پورا کرے،سکیورٹی معلامات وفاقی حکومت کی نظر میں ہیں، عمران خان ملک میں عدم استحکام اور افراتفری چاہتا ہے ، کوشش کریں گے اسمبلیاں تحلیل نہ ہوں، گورنر راج اور تحریک عدم اعتماد آئینی آپشن ہیں جو استعمال ہوسکتے ہیں ،اقدامات کو عملی شکل دینے کیلئے ہر ممکن کوشش کرینگے،الیکشن سے بھاگنے والے نہیں،کے پی ، پنجاب اسمبلیاں تحلیل کرنے کی کوشش کی گئی توگورنر راج یا تحریک عدم اعتماد لاسکتے ہیں.

 ٹی ٹی پی کو افغانستان سے ہر طرح کی سہولت میسر ہے ،طالبان اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دینے کا وعدہ پورا کریں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ بحرانی کیفیت پیدا کرنے کے لیے کے پی اورپنجاب اسمبلی سے نکلنے کی بات کررہے ہیں، کرپٹ نظام سے نکل رہے ہو تو صدر کو نکالو، سینیٹ سے نکلو اور جی بی اور کشمیر سے بھی نکلو۔

انہوں نے کہا کہ سنا ہے 20 دسمبر سے وہ استعفیٰ دیں گے، اگر فیصلہ کرلیا ہے تو 20 دسمبر تک انتظارکیوں۔کوشش کریں گے کہ ہم اسمبلیاں توڑنے کے عمل میں معاون نہ ہوں کیونکہ اسمبلیاں توڑنے کا عمل انتہائی غیر سیاسی اور غیر آئینی ہے.

 جلسوں میں ناکام ہو کر اسمبلیوں کو توڑنے کا فیصلہ کرنا عوام کے مینڈیٹ کی توہین ہے، اگرعمران خان کے پی اورپنجاب کی اسمبلیاں توڑتےہیں تو الیکشن کی صورت میں ہم بھرپور شرکت کریں گے۔

عمران خان صرف عدم استحکام چاہتا ہے تاکہ ملک افراتفری کی طرف جائے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھاکہ مسلم لیگ اور اتحادیوں کی مشاورت چل رہی ہے، پنجاب اورکے پی اسمبلی ٹوٹنے پربلوچستان اور سندھ میں تو الیکشن نہیں ہوگا، مرکز میں تو نگراں حکومت نہیں ہوگی، اسمبلی توڑنے کا عمل غیر سیاسی اور غیرجمہوری عمل ہے۔رانا ثنااللہ کا کہنا تھاکہ الیکشن کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

اہم خبریں سے مزید