• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اخراجات زندگی میں اضافے کے سبب 23 فیصد افراد پنشن سے الگ ہونا چاہتے ہیں

لندن (پی اے) ایک سروے رپورٹ کے مطابق اخراجات زندگی میں اضافے کے سبب پڑنے والے دباؤ کو کم کرنے کیلئے 23فیصد افراد پنشن سے الگ ہونے، پنشن کیلئے جمع کردہ رقم نکلوانے یا پنشن کیلئے کنٹری بیوشن ختم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ اس سال ستمبر اور اکتوبر کے شروع میں کم وبیش 2,000افراد سے کی گئی بات چیت کے مطابق 16سے 24سال عمر کے کم وبیش38فیصد اور 25سے 34سال عمر کے لوگ اپنی موجودہ مالی صورت حال میں آسانی کیلئے تبدیلی چاہتے ہیں۔ سروے کے مطابق اس مشکل وقت میں لوگوں کی جانب سے اخراجات میں کمی کی کوشش ایک سمجھ میں آنے والی بات ہے، جس کی وجہ سے بچت ایک لایعنی چیز بن گئی ہے لیکن پنشن کے معاملے میں ہر اچھے اور برے پہلو کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ پنشن سے جو بھاری فوائد حاصل ہوتے ہیں، ان کا کوئی بدل نہیں ہے۔ مثال کے طورپر اگر ملازمت کی جگہ پر پنشن جمع کر رہے ہیں تو عین ممکن ہے کہ آپ کا آجر بھی اس میں کچھ حصہ ڈال رہا ہو، اب اگر آپ بچت بند کریں گے تو غالباً آپ کا آجر بھی اپنا حصہ ڈالنا بند کردے گا، جس سے پنشن میں جو اضافہ ہوتا ہے، آپ اس سے محروم ہوجائیں گے۔ پنشن کیلئے بچت پر ٹیکس میں بھی چھوٹ ملتی ہے، بچت بند کرنے سے ٹیکس کی چھوٹ بھی ختم ہوجائے گی، پنشن سے ملنے والے ان تمام فوائد پر بھی غور کرنا ضروری ہے، پنشن کے بہت سے جدید طریقوں میں پنشن کیلئے بچت کی رقم کا فیصلہ کرنا آپ کے اختیار میں ہوتا ہے، مثال کے طورپر آپ عموماً پنشن کیلئے بچت روک دیتے ہیں، پنشن کیلئے بچت شروع کردیتے ہیں، اس کی رقم میں اضافہ کردیتے ہیں یا اس میں کمی کردیتے ہیں اور 55 سال کی عمر میں آپ کو مکمل اختیار ہوتا ہے کہ آپ اپنی بچت کو کب نکالیں۔ پنشن کیلئے بچت کے یہ فائدے ان مشکل اوقات میں بھی بڑی اہمیت رکھتے ہیں۔ اس لئے اس حوالے سے کوئی فیصلہ کرنے سے پہلے اچھی طرح تمام پہلوؤں پر غور کرنے اور ضرورت محسوس ہو تو مشورہ کرنے سے گریز نہیں کرنا چاہئے۔
یورپ سے سے مزید