• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان کا مالی بحران شدت اختیار کرنے لگا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

بلوچستان کو رواں مالی سال کے دوران وفاق کی جانب سے این ایف سی ایوارڈ کے تحت ملنے والی رقم میں 30 ارب روپے کم ملنے کے باعث صوبے کا مالی بحران شدت اختیار کر رہا ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کے محصولات بہتر نہ کئے گئے تو صوبائی حکومت ملازمین کو تنخواہیں بھی ادا نہیں کر سکے گی۔

سرکاری ذرائع کے مطابق بلوچستان کو رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ یعنی نومبر 2022 تک وفاق کی جانب سے 131 ارب روپے ملنے تھے تاہم صوبے کو اب تک صرف 101 ارب روپے ملے ہیں اور مجموعی طور پر 5 ماہ کے دوران صوبے کو 30 ارب روپے کم ملے ہیں جس کی وجہ سے بلوچستان حکومت مالی بحران کا شکار ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ بلوچستان کو گزشتہ مالی سال 2021-22 کے دوران این ایف سی ایوارڈ کے تحت ملنے والی رقم سے 11ارب روپے کم ملے تھے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت بلوچستان کے 9.09 فیصد حصے کو آئینی تحفظ حاصل ہے اور یہ حصہ کسی بھی صورت کم نہیں کیا جاسکتا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اگر بلوچستان حکومت کو وفاق سے این ایف سی ایوارڈ کے تحت ملنے والی رقم کم ملنے کا سلسلہ جاری رہا تو صوبہ مزید مالی بحران کا شکار ہوسکتا ہے اور ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی بھی رک سکتی ہیں۔

قومی خبریں سے مزید