• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PTIنے اسمبلیاں توڑنے میں جلدی کی، اندھیری گلی میں آگئی، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال کیا عدم اعتماد کے بعد کیے گئے فیصلوں نے پی ٹی آئی کو بند گلی میں دھکیل دیا؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ تحریک انصاف نے صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے میں بھی جلدی کردی ہے، صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کے بعد تحریک انصاف فی الحال اندھیری گلی میں آگئی ہے

ایک دوسرے سوال پر تجزیہ کاروں نے کہا کہ اس ملک میں کہیں انصاف کا نظام نہیں ہے، یہ کیسا انصاف ہے کہ نقیب اللہ قتل ہوا مگر قاتل کوئی نہیں ہے۔

 سہیل وڑائچ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قومی اسمبلی میں واپسی کا حامی اور اسپیکر کی طرف سے استعفے قبول کرنے کا مخالف ہوں، تحریک انصاف نے اپنی غلطیوں کی مداوا کرنے کی کوشش کی تو اسپیکر نے غلط اقدام کردیا، یہ بہتر ہوتا کہ پی ٹی آئی کوا سمبلی میں واپس آنے کا موقع دے کر انتخابی اصلاحات کی جاتیں، انتخابات کی تاریخ قومی اسمبلی میں طے کر کے اتفاق رائے سے انتخابات بہتر ہوتے، خیبرپختونخوا میں حکومت اور اپوزیشن نے جس اتفاق رائے سے نگراں وزیراعلیٰ کا انتخاب کیا یہ مثال ہے

 پی ٹی آئی کو الیکشن یقینی بنائے بغیر قومی اسمبلی سے مستعفی نہیں ہونا چاہئے تھا، تحریک انصاف نے صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے میں بھی جلدی کردی ہے، صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کے بعد تحریک انصاف فی الحال اندھیری گلی میں آگئی ہے۔

 ریما عمر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف صرف اپنی سیاست نہیں ملک کو بند گلی میں لے کر جارہی ہے، پی ٹی آئی انتشار پیدا کرنے کیلئے قومی اسمبلی میں واپس جارہی تھی، تحریک انصاف نے اس وقت صوبائی اسمبلیاں تحلیلی کردیں جب پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات حتمی مرحلہ میں تھے۔

اہم خبریں سے مزید