کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا کی جانب سے جاسوس غبارہ مار گرائے جانے کے واقعے پر چین نے سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ یہ جاسوس غبارہ نہیں بلکہ سویلین غبارہ تھا جسے موسمی تغیرات کا ڈیٹا جمع کرنے کیلئے چھوڑا گیا تھا۔ چین نے سخت جوابی کارروائی کا اشارہ دیا ہے جس پر امریکا کے عسکری ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ معاملہ اشتعال انگیزی کا موجب بن سکتا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا نے جدید ترین F-22ریپٹر لڑاکا طیاروں کی مدد سے امریکی ریاست جنوبی کیرولینا کے قریب ساحلی علاقے میں موجود اس غبارے کو مار گرایا اور اب اس کا ملبہ جمع کیا جا رہا ہے۔ چائنیز وزارت خارجہ کے مطابق، امریکا نے غیر ضروری طور پر حد سے زیادہ رد عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ایسے سویلین غبارے کو مار گرایا جو موسمیاتی ڈیٹا جمع کر رہا تھا، چین اس ضمن میں ضروری جوابی کارروائی کا حق رکھتا ہے، چین کی جانب سے متعدد مرتبہ امریکی حکام کو بتایا گیا کہ یہ سویلین نوعیت کا غبارہ ہے اور یہ ہوا کے غیر معمولی دبائو کی وجہ سے امریکا پہنچا ہے، جس کی چین کو توقع نہیں تھی۔ چائنیز وزارت خارجہ کے مطابق، چین نے امریکا سے کہا کہ وہ پرسکون اور پیشہ ورانہ انداز سے معاملے کو نمٹائے کیونکہ یہ غبارہ سویلین یا عسکری تنصیبات کیلئے کسی بھی طرح سے خطرہ نہیں تھا۔ امریکا کا رد عمل بین الاقوامی طرز عمل کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ دوسرسی جانب سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت میں اہم عہدہ پر تعینات سابق دفاعی عہدیدار جیمز اینڈرسن کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں چین امریکی مفادات کیخلاف اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کر سکتا ہے اور ممکن ہے کہ چین غبارے کے ملبے کی تلاش میں مصروف امریکی کشتیوں کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے اقدامات کر سکتا ہے، ایسا ہوا تو امریکا اپنی حدود میں آنے والے چائنیز مفادات کو نقصان پہنچائے گا۔