• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرویز مشرف کے والدین کا بھارت سے پاکستان آنے کا قصہ

سابق صدر اور آرمی چیف پرویز مشرف کے بیٹے بلال مشرف نے ایک انٹرویو میں اس حوالے سے تہلکہ خیز انکشاف کیے کہ ان کے دادا دادی کیسے ہندوستان سے پاکستان آئے، کہاں رہے ان کی زندگی کیسی گزری؟

 انہوں نے اس زمانے کی بات بتاتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ سب کو پتہ ہے کہ ہم مہاجر خاندان سے تعلق رکھتے ہیں تو جب میرے دادا دادی ہجرت کرکے پاکستان آئے تو انہیں ایک کوارٹر دیا گیا تھا، جہاں وہ رہتے تھے، اس کوارٹر میں دروازہ نہیں تھا بس ایک سوراخ تھا۔ ایک سادہ سا باتھ روم تھا۔ اس کے بعد مزید رشتہ داربھی آئے اور ایک ایسا وقت بھی آیا جب 28 افراد ایک ہی کوارٹر میں رہ رہے تھے، کس طرح تیار ہوکر کام پر جاتے تھے کچھ پتہ نہیں۔اس صورتحال میں بھی میرے دادا اور دادی نے بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی، وہ دونوں کام کرتے تھے ۔

بلال مشرف نے بتایا کہ ’میرے دادا اس دور میں فارن آفس میں کلرک جیسی کوئی ملازمت کرتے تھے، میری دادی پاکستان کسٹمز میں نوکری کرتی تھیں۔کچھ سالوں بعد ان کی زندگی میں نیا موڑ آیا جب 1950 میں میرے دادا کا ترکی میں تبادلہ ہو گیا، اس وقت میرے والد (پرویز مشرف) الیمنٹری اسکول میں پڑھتے تھے۔

 بلال مشرف نے اپنے والد اور ان کے بھائیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ میرا نہیں خیال کہ وہ اسکول جاتے تھے ، کافی قصہ سنا ہے کہ میری دادی نے اپنے بچوں کیلئے ایک جرمن ٹیوٹر رکھی تھی جو ان کو گھر میں ریاضی پڑھاتی تھی۔اسی وجہ سے میرے والد (پرویز مشرف) کی مَیتھس بہت اچھی تھی۔ترکی سے واپس آنے کے بعد پاکستان میں میرے والد اور ان کے بھائیوں نے مخلتف کام کئے۔

خاص رپورٹ سے مزید