ترکیہ اور شام میں زلزلے کی تباہی کے مناظر دیکھ کر الجزیرہ ٹی وی کا نمائندہ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکا۔ رپورٹر نے روتے ہوئے زلزلے کو بڑا سانحہ کہا۔
ترکیہ اور شام سمیت پورے خطے میں شدید نوعیت کا زلزلہ آیا ہے جس سے مجموعی اموات 2398 ہوگئیں جبکہ درجنوں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
ترک میڈیا کے مطابق زلزلے سے کم از کم 1 ہزار 710 عمارتیں گر گئیں، 2 ہزار 786 امدادی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
جرمن ریسرچ سینٹر کے مطابق ترکیہ میں آنے والے اس زلزلے کی شدت 7 اعشاریہ 9 ریکارڈ کی گئی ہے، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے جنوب میں Nurdadi/Gaziantep کا علاقہ تھا، اس زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر زیرِ زمین تھی۔
ترکیہ میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ریسکیو اداروں کی ٹیموں کے علاوہ مقامی افراد بھی ملبے میں دبے افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔
ترک ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق ترکیہ کے جنوبی شہر کہرا منمار اور اس کے گرد و نواح میں زلزلے کی شدت 7 اعشاریہ 4 ریکارڈ کی گئی ہے۔
زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات سوا 4 بجے آیا، جب بیشتر لوگ سوئے ہوئے تھے۔
زلزلے کے باعث عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، لوگ خوف کے باعث سڑکوں پر نکل آئے، زلزلے کے جھٹکے 1 منٹ تک محسوس کیے گئے۔