کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“میں گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کہا کہ جس معاہدے پر ہم عمل کررہے ہیں وہ عمران خان نے اپریل 2019ء میں کیا تھا،ن لیگ کے رہنما ملک احمد خان نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے وقت وفاقی حکومت اور قومی اسمبلی کے انتخابات کے وقت صوبائی حکومتیں موجود ہوں، جب بھی عام انتخابات ہوں گے وہ نگراں سیٹ اپ کے تحت ہوں گے، دونوں اسمبلیوں کے الیکشن ایک ہی وقت میں ہوں گے، نمائندہ دی نیوز مہتاب حیدر نے کہا کہ توقع کے برخلاف پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ نہیں ہوسکا، پاکستان کو پہلے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرنا ہوگا اس کے بعد اسٹاف لیول معاہدہ ہوگا، آئی ایم ایف پاکستان کو غیرملکی فائنانسنگ کنفرم ہونے کے بعد ہی اسٹاف لیول معاہدہ کرے گا، حکومت فلڈ لیوی لگانے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے، وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بہت سے معاملات پر بات ہوچکی ہے، ایک دو معاملات رہ گئے ہیں جس کے حتمی اعداد و شمار پر کام ہونا ہے، امید ہے پیر یا منگل کو معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے، دس دن میں آئی ایم ایف سے بہت سنجیدہ مذاکرات کیے ہیں، آئی ایم ایف کا موجودہ پروگرام عمران خان کی زہریلی میراث ہے، جس معاہدے پر ہم عمل کررہے ہیں وہ عمران خان نے اپریل 2019ء میں کیا تھا، آئی ایم ایف کا اصرار ہے کہ 2019ء کی شرائط پر ہی معاہدہ ہوگا۔ خرم دستگیر خان نے کہا کہ فروری 2022ء کے معاہدے کے بھی عمران خان نے چیتھڑے اڑادیئے ہیں۔