• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان باجوہ پر سوچ سمجھ کر الزامات لگا رہے ہیں، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ عمران خان جنرل باجوہ پر ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد بہت سوچ سمجھ کر الزامات لگارہے ہیں، عمران خان نے ابھی تک جنرل باجوہ کے بارے میں دس فیصد باتیں بھی نہیں کی ہیں

سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ عدالت انتخابات کیلئے 90روز کی قید ختم کرنے کے موڈ میں نہیں ہوگی۔ میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ کون دے گا یہ آئینی معاملہ ایک معمہ بن گیا ہے۔

سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے انتخابات 90روز میں ہونے پر سب کا اتفاق ہے، عدالت میں جھگڑا صرف اس بات پر تھا کہ الیکشن کی تاریخ کون دے گا، الیکشن کی تاریخ دینے کا معاملہ پیچیدہ بنادیا گیا ہے لیکن یہ معاملہ زیادہ عرصہ کھینچا نہیں جاسکے گا، عدالت انتخابات کیلئے 90روز کی قید ختم کرنے کے موڈ میں نہیں ہوگی۔

مجیب الرحمٰن شامی کا کہنا تھا کہ عمران خان لگتا ہے مشاعرے میں بیٹھے ہیں کبھی ایک شعر کبھی دوسرا شعر سناتے ہیں، ان کی غزل کے اشعار ایک دوسرے سے ملتے نہیں ہیں، ایک شعر ہجر کی تو دوسرا شعر وصال کی بات کررہا ہوتا ہے، عمران خان کی باتوں سے ان کی ساکھ متاثر ہورہی ہے لیکن پھر بھی ان کے مداح جھوم رہے ہیں۔

مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے جنرل پرویز مشرف کا تحفظ کیا تھا، دیکھنا ہے جنرل باجوہ کا ادارہ ان کا تحفظ کرے گا یا وہ بے یار و مددگار ہیں گے، عمران خان نے اپنی حکمت عملی پر غور نہ کیا تو سب سے زیادہ نقصان انہی کا ہوگا

 سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ انتخابات میں کسی قسم کی تاخیر آئین کی خلاف ورزی ہوگی جو بہت بڑا جرم ہے، ہائیکورٹ نے بھی آئین کو سامنے رکھتے ہوئے الیکشن 90روز میں کرانے کا فیصلہ دیا ہے، آئین اور عدالت کے برعکس اہل اقتدار کچھ اور سوچ کر بیٹھے ہیں، پی ڈی ایم حکومت قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات بھی نہیں کروانا چاہتی ہے، اکتوبر میں عام انتخابات کو بھی آگے لے جانے کیلئے سوچا جارہا ہے، ایک فہرست بنائی جارہی ہے کہ عدالتوں کے کن کن احکامات پرعمل نہیں ہوا، عدالت میں موقف اختیار کیا جائے گا کہ فنڈز کی کمی، مردم شماری نہ ہونے اور دیگر وجوہات کی بناء پر فی الوقت الیکشن نہیں کرواسکتے۔

حامد میر کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ صرف صحافیوں کو نہیں بلکہ کچھ سیاستدانوں سے بھی مل رہے ہیں، جنرل باجوہ پانچ پانچ چھ چھ گھنٹے ان کے سامنے اپنا موقف بیان کرتے ہیں، عمران خان جنرل باجوہ پر ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد بہت سوچ سمجھ کر الزامات لگارہے ہیں، عمران خان نے ابھی تک جنرل باجوہ کے بارے میں دس فیصد باتیں بھی نہیں کی ہیں، عمران خان سمجھتے ہیں جنرل باجوہ الزامات کا جواب دیتے ہوئے کوئی غلطی کریں گے جس کا وہ فائدہ اٹھاسکیں گے

 عمران خا ن نے پوری لسٹ بنائی ہوئی ہے کہ جنرل باجوہ کو کن معاملات پر ایکسپوژ کرنا ہے، عمران خان اپنے گرفتار ہونے یا نااہل ہونے کا انتظار کررہے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید