لندن (پی اے) سپورٹس ہیلتھ آرگنائزیشنز اور ٹاپ ایتھلیٹس کی تقریباً 200سپورٹس آرگنائزیشنز باڈیز کے ایک اتحاد نے بہت سے جمنازیم، پولز اور کلبس کیلئے جاری موجودہ توانائی بحران کے اثرات کے حوالے سے وزیراعظم رشی سوناک کو ایک خط لکھ کر متنبہ کیا ہے اور اس گروپ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر صورتحال پر دوبارہ غور کرے اور سپورٹس ری کری ایشن اور فزیکل ایکٹوٹیز سیکٹر کو ضروری مدد فراہم کرے، ربیکا ایڈلنگٹن، اینڈریا سپینڈولینی سیریکس، ڈیلی تھامپسن، ایلی روبنسن، جونی پیکاک، پیرالمپین ڈیوڈ ویئر ماضی اور حال کے ان سرکردہ کھلاڑیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے وزیراعظم کو لکھے گئے اس خط پر دستخط کئے ہیں۔ خط لکھنے والوں میں اس گروپ میں رگبی فٹبال یونین (آر ایف یو) انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) برٹش سائیکلنگ، سوئم انگلینڈ اور برٹش پیرالمپک ایسوسی ایشن سمیت برطانیہ کے سپورٹس کے بہت سے ادارے بھی شامل ہیں۔ برطانوی حکومت اپریل سے اپنی انرجی سپورٹ سکیم کو واپس لے رہی ہے، جس کی وجہ سے لیژر اینڈ سپورٹس ری کری ایشن سیکٹرز کو نقصان ہوگا۔ تاہم لائبریریاں، میوزیمز اور گیلریز حکومت کی جانب سے ایڈیشنل انرجی سپورٹ کی اہل ہوں گی۔ تاہم پولز اور لیژر سینٹرز کو اس سکیم میں تحفظ نہیں دیا جائے گا۔ اس اتحاد کا استدلال ہے کہ حکومت کے اس فیصلے سے سوئمنگ پول، جم، لیژر سینٹرز، کمیونٹی فیسیلیٹیز اور کلبس سروسز میں کمی آئے گی اور ان کی بندش کے خطرات بڑھ جائیں گے۔ اس گروپ کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے انرجی پرائسز کے دور میں حکومت کی جانب سے اضافی انرجی سپورٹ ان سپورٹس اینڈ ری کری ایشن سروسز کیلئے انتہائی اہم اور آخری تنکے کی حیثیت رکھتی ہے۔ ٹریڈ باڈی یو کے ایکٹیو کے مرتب کردہ اعداد و شمار میں انکشاف ہوا ہے کہ انرجی پرائسز میں تیزی کے ساتھ اضافے کے نتیجے میں گزشتہ سال 29تفریحی مراکز، پول یا جم عارضی یا مستقل بنیادوں پر بند ہو چکے ہیں۔ بڑھتی ہوئی انرجی پرائسز کی وجہ سے 300سے زیادہ دیگر نے اپنی بلز میں کمی کیلئے اپنے اوقات کار میں کمی، فیسز میں اضافہ یا پول کے درجہ حرارت کو کم کر دیا ہے۔ اس گروپ، جس میں یوتھ سپورٹس ٹرسٹ، ایکٹیوپارٹنرشپس اور لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن شامل ہیں، نے وزیراعظم رشی سوناک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سوئمنگ پولز کی انرجی انٹینسیو کے لحاظ سے ری کلاسیفائی کریں تاکہ انہیں انرجی پرائسز میں اعلیٰ سطح کی رعایت حاصل ہو سکے۔ یہ گروپ چاہتا ہے کہ منسٹرز توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے وسیع تر شعبے کیلئے سپورٹ کو طے کریں۔ گروپ نے متنبہ کیا کہ موجودہ طرز عمل کے ہماری قومی صحت اور خوشحالی پر ناقابل یقین حد تک نقصان دہ نتائج مرتب ہوں گے۔ ایک حکومتی ترجمان نے کہا کہ ہم اس سے بخوبی آگاہ ہیں کہ ہماری نچلی سطح پرسپورٹس فیسیلیٹیز میں سروسز کو جاری رکھنے کیلئے اخراجات میں اضافے کا مقابلہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سردیوں میں کلبسں، پولز، لیژر سینٹرز، سکولز، چیرٹیز اور بزنسز سمیت مختلف آرگنائزیشنز کیلئے 18بلین پونڈ کا سپورٹ پیکیج دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہم نے کورونا وائرس پینڈامک کے دوران کھیلوں اور تفریحی سیکٹر کی بقا کو یقینی بنانے کی غرض سے ایک بلین پونڈ کی مدد فراہم کی تھی جبکہ کونسلز کو اضافی 3.7 بلین پونڈ فراہم کئے گئے تھے تاکہ لیژر سینٹرز اور سوئمنگ پولز جیسی اہم سروسز کو یقینی بنایا جا سکے اور ہم برطانیہ بھر میں نچلی سطح پر ہزاروں فیسیلیٹیز کی تعمیر یا اپ گریڈایشن کیلئے 300ملین پونڈ کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔