• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگر غنڈہ گردی کے دعوے برقرار رہے تومستعفی ہوجاؤں گا، نائب وزیراعظم

لندن (پی اے) ڈومینک راب کا کہنا ہے کہ اگر غنڈہ گردی کے دعوے برقرار رہے تو وہ مستعفی ہو جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق نائب وزیراعظم نے کہا ہے کہ اگر انکوائری میں یہ بات سامنے آئی کہ انہوں نے سرکاری ملازمین کو دھونس و دھمکی دی تھی تو وہ مستعفی ہو جائیں گے۔ واضح رہے کہ مسٹر راب کے خلاف آٹھ باضابطہ شکایات درج کی گئی ہیں، جنہیں گزشتہ اکتوبر میں نائب وزیراعظم اور سیکرٹری انصاف مقرر کیا گیا تھا۔ نومبر میں وزیراعظم کی طرف سے تعیناتی کے بعد ایڈم ٹولی کے سی مسٹر راب کے خلاف الزامات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ مسٹر راب نے غنڈہ گردی کی تردید کی لیکن انہوں نے سکائی نیوز کو بتایا کہ اگر غنڈہ گردی کا الزام برقرار رہا تو میں استعفیٰ دے دوں گا۔ غنڈہ گردی کی شکایات مسٹر راب کے بحیثیت سابق وزیر انصاف اور بورس جانسن دور کے سیکرٹری خارجہ کے طور پر اور تھریسا مے حکومت میں بریگزٹ سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دینے کے وقت سے متعلق ہیں۔ مسٹر راب کے ساتھ کام کرنے والے کم از کم تین سینئر سرکاری ملازمین نے بطور گواہ ان کے رویئے کے بارے میں انکوائری کو ثبوت دیا ہے۔ ٓلیبراور لبرل ڈیموکریٹس دونوں نے رشی سوناک سے مسٹر ٹولی کی تحقیقات کے دوران مسٹر راب کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ وہ کوئی کارروائی کرنے سے پہلے انکوائری کے نتائج کا انتظار کریں گے۔ نومبر میں مسٹر سوناک نے بار بار یہ کہنے سے انکار کیا کہ آیا انہیں حکومت میں واپس لانے سے پہلے مسٹر راب کے رویئے کے بارے میں غیر رسمی انتباہات تھے۔ بی بی سی کے ساتھ بات کرتے ہوئے مسٹر راب نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ میں نے پیشہ ورانہ برتاؤ کیا ہے لیکن انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری ملازمین کے ساتھ کام کرتے وقت وزراء کے لئےمفروضوں کو چیلنج کرنا اور خیالات کی جانچ کرنا درست ہے۔ یونین، جو سرکاری ملازمین کی نمائندگی کرتی ہے، ایف ڈی اے کو پتہ چلا ہے کہ چھ میں سے ایک سرکاری ملازم نے گزشتہ سال کے دوران ایک وزیر کے ذریعہ کام کی جگہ پر ناقابل قبول رویہ دیکھا تھا۔ ایف ڈی اے کے سینئر سرکاری ملازمین کے سالانہ سروے میں 69.3 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ انہیں موجودہ شکایات کے نظام پر اعتماد نہیں ہے۔ مسٹر ٹولی سے توقع نہیں کی جاتی ہے کہ وہ کئی ہفتوں تک اپنے نتائج کی رپورٹ کریں گے اور وزیراعظم تحقیقات کے اختتام پر سیکرٹری انصاف کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ پرائیویٹ طور پر کئی کنزرویٹو ایم پیز بشمول وزراء نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ الزامات کی وجہ سے مسٹر راب کو اپنی ملازمت چھوڑنی پڑسکتی ہے۔ مسٹر راب جب وزیر انصاف اور نائب وزیر اعظم تھے تو بورس جانسن کی جگہ لز ٹرس نے سنبھالی تھی۔ انہوں نے انہیں برطرف کر دیا تھا لیکن جب مسٹر سوناک اکتوبر میں ڈاؤننگ سٹریٹ میں داخل ہوئے تو انہیں ان عہدوں پر دوبارہ مقرر کیا گیا۔ مسٹر راب نے اس سے قبل کابینہ میں 2020-21 سے وزیر خارجہ اور 2018 میں وزیر بریگزٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔

یورپ سے سے مزید