لاہور(ایجنسیاں)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ایسے لگتا ہے آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں‘ اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں‘ اب کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کروں؟۔ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے‘ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے میری پیٹھ میں چھراگھونپا‘انہوں نے روس کی مخالفت میں تقریر کی ‘ اس تقریر پر جنرل ریٹائرڈ باجوہ کا کورٹ مارشل ہوناچاہیے‘سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان اب بھی میرے رابطےمیں ہیں‘مریم نوازمیری بیسٹ پلیئر ہیں ۔لاہور میں صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ کوئی یہ سمجھتا ہےگھٹنے ٹیک دوں تو یہ نہیں ہوسکتا‘ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ چیلنج کرتاہوں مجھ پراور اہلیہ پرایک کرپشن کا کیس ثابت کردیں ۔ ان کا کہنا تھاکہ پورا زورلگایا گیا پرویز الٰہی میرا ساتھ چھوڑ دیں‘اب ہم نے پرویزالٰہی کے ساتھ وفاداری دکھانی ہے‘ میں کسی کے ساتھ بے وفائی نہیں کر سکتا۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ جان کے خطرے سے متعلق میری ریکارڈ شدہ ویڈیو موجود ہے‘یہ ویڈیو بیرون ملک موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ہی بارمیں عام انتخابات ہوجائیں توپیسےکی بچت ہوگی، ہم پی ڈی ایم کے امپائرز کے باوجود الیکشن جیتیں گے، اوورسیز پاکستانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں۔پی ٹی آئی چیئرمین نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہا کہ مخصوص نشستوں پرخواتین بھی چاہتی ہیں وہ وزیراعلیٰ پنجاب بنیں‘ پنجاب کے وزیراعلیٰ کا فیصلہ ابھی کرلیا تو قتل عام ہوجائے گا۔ان کا کہنا تھاکہ اسلام آباد ہوائی جہاز سے نہ جانےکا فیصلہ رات 12 بجے کیا، خبر آئی تھی مجھے ائیرپورٹ سے گرفتار کرکے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے‘ جنہوں نے میری حفاظت کرنی ہے مجھے ان سے ہی خطرہ ہے‘جیل میں ڈالنے سے اور ووٹ پڑتے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھاکہ آرمی چیف ہی میرے خلاف کوئی کرپشن کا کیس نکال لیں‘ایسے لگتاہے آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں‘ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے‘ فوج کامضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز میری بیسٹ پلیئر ہیں‘جب بھی مشکل آتی ہے تو وہ کوئی نہ کوئی ایسی بات کر دیتی ہیں جس سے فائدہ ہو جاتا ہے۔