• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب سے اضافی دو ارب ڈالرز اور ورلڈ بینک سے 95؍ کروڑ ڈالرز قرضے کی ضرورت

اسلام آباد (مہتاب حیدر) بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے اسٹاف سطح پر معاہدے کے لیے سعودی عرب سے اضافی دو ا رب ڈالرزورلڈ بینک اور اے آئی آئی بی سے 95؍ کروڑ ڈالرز کے قرضوں کی ضرورت ہے۔

 اتوار کو یہاں اعلی ٰسرکاری حکام نے اس حوالے سے مختصر جواب میں مثبت توقعات کا اظہار کیا ہے۔ تاہم آئی ایم ایف کے التوا میں امدادی پروگرام کی بحالی کےلیے ورلڈ بینک سے متعلق ایشیائی انفرا اسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک سے 95؍ کروڑ ڈالرز کے قرضے کی وصولی ہونا ضروری ہے۔

 پاکستان کے ایک اور اعلیٰ افسر نے توقع ظاہر کی کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف سطح پر معاہدہ آئندہ چند دنوں میں طے پا جائے گا۔ لیکن آئی ایم ایف اس بارے میں کوئی قطعی وقت دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ چین نے پہلے ہی سے ایک ارب 20؍ کروڑ ڈالرز کے دو قرضے فراہم کردیئے ہیں جو 70؍ کروڑ اور 50؍ کروڑ ڈالرز کی دو اقساط میں حاصل ہوئے۔

 چینی کمرشل بینکوں کی جانب سے 50؍ کروڑ اور 30؍ کروڑ ڈالرز کی مزید دو اقساط آئندہ دنوں میں مل جائیں گی جبکہ چین اور امریکا کے درمیان حالیہ کشیدگی نے پاکستانی پالیسی سازوں کےلیے مشکلات پیدا کردی ہیں۔ 

پاکستان کے وسیع تر مفادات میں انہیں اپنی اقتصادیات اور سفارت کاری میں نازک توازن کو برقرار رکھنا ہوگا۔

 آئی ا یم ایف سے ایک ارب ڈالرز قرضے کی آئندہ قسط کے حصول کے لیے پاکستان نے تمام شرائط پوری کرتےہوئے مطلوبہ اقدامات کردیئے ہیں جن میں منی بجٹ کا اجرابھی شامل ہے تاکہ 170؍ ارب روپے کے اضافی ٹیکس حاصل کئے جاسکیں۔

 پاکستان چاہتا ہے کہ اس کے زرمبادلہ ذخائر کا حجم جون 2023ء تک 10؍ ارب ڈالرز ہوجائے جو اس وقت تقریباً 4؍ ارب ڈالرز ہے۔

اہم خبریں سے مزید