لاہور( این این آئی)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شہید کارکن ظل شاہ کا قتل بھی مجھ پر ڈال دیاگیا‘میرے اوپر 302کا مقدمہ بنا دیا ہے کہ میں نے قتل کیا ہے، ان میں عقل کی بڑی کمی ہے‘ کونساطاقتوران کے پیچھے کھڑاہے اورایڈوائس کررہاہے ؟شہید کارکن کے کیس کی پوری طرح پیروی کریں گے ،نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب، آئی جی اور سی سی پی او پر کیس کریں گے‘اس وقت بد ترین مارشل لاء سے بھی زیادہ سختی کی جارہی ہے‘ مریم نواز تو ٹیکس کے پیسے سے مہم چلا رہی ہے اس کو پوری مدد مل رہی ہےلیکن ہماری انتخابی مہم پر پابندی ہے ،یہ وقت ہم سب ظلم کے خلاف کھڑے ہوں، حقیقی آزادی کے جہاد کے لئے سب کو تیار ہونا چاہیے ،اگر جان بھی چلی جائے تو ہم نے اب پیچھے نہیں ہٹنا۔ کریک ڈاؤن کا مقصد لاشیں گرا کر مجھے بلوچستان لے جانا تھا۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے تحریک انصاف وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد کے ہمراہ ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ عمران خان نے کہا کہ ظل شاہ ایک اسپیشل چائلڈ تھا لیکن اس طرح کے انسان پر بھی بد ترین تشدد کیا،ہم آج کہاں پہنچ گئے ہیں ہم کس سطح تک گر چکے ہیں‘ اگر قوم اپنی آواز بلند نہیں کرے گی ہم ایسے ہی بھٹکتے رہیں گے‘اس طرح کا تشدد دہشت گردوں اور غداروں سے ہوتا ہوگا لیکن میں نے بے ضرر شخص پر اس طرح کا ظلم اپنی زندگی میں نہیں دیکھا ۔ایک آدمی جس کا میں نام نہیں لیتا وہ جب سے آیا ہے قوم کو پتہ ہے کون ہے اس نے سیاسی کارکنوں پر ظلم کرنا شروع کر دیا ہے ۔اسے ننگا کرنے کا شوق ہے ، کوئی نارمل آدمی ایسا نہیں کرسکتا، یہ ذہنی مریض ہے جو اس طرح کا تشدد کر سکتا ہے ۔ ان کا منصوبہ تھا کہ یہ مجھے اٹھا کر بلوچستان لے جانا چاہتے تھے ۔ ہائیکورٹ نے میری تقریر سے پابندی ختم کی ہے لیکن پھر بھی گزشتہ روز میرا خطاب نہیں چلنے دیا گیا ،کون اتنا طاقتور ہے۔