• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جونیئر ڈاکٹرز کی ہڑتال: 175,000 سے زیادہ اپائنٹمنٹس اور پروسیجرز منسوخ

لندن (پی اے) انگلینڈ میں جونیئر ڈاکٹرز کی اس ہفتے کی ہڑتال کے نتیجے میں 175,000سے زیادہ مریضوں کے اپائنٹمنٹس اور پروسیجرز منسوخ ہوئے۔ یہ اعداد و شمار کے اعتبار سے اس موسم سرما میں اب تک این ایچ ایس کی سب سے زیادہ تباہ کن ہڑتال ہے۔72گھنٹے کی ہڑتال میں دسیوں ہزار میڈیکس نے حصہ لیا جبکہ ہسپتال کے سینئر ساتھیوں کو جونیئر ڈاکٹرز کی جگہ کور کرنے کیلئے کہا گیا تھا، جنہوں نے اس کیلئے زیادہ معاوضہ طلب کیا تھا۔ برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن (بی ایم اے) میں جونیئر ڈاکٹرز کے نمائندوں نے اب حکومت کے ساتھ تنخواہ کے ایشو مذاکرات میں شامل ہونے کی پیشکش قبول کر لی ہے۔ بی ایم اے کا کہنا ہے کہ جب تک مذاکرات ہو رہے ہیں، وہ نئی ہڑتال کا اعلان نہیں کرے گی جبکہ ہڑتال کے دوران کنسلٹنٹس کے ذریعے ایمرجنسی کیئر فراہم کی گئی تھی۔ بہت سے طے شدہ نان ارجنٹ ٹریٹمنٹس کو دوبارہ شیڈول کیا گیا ہے۔ نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) انگلینڈ کے میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر سر سٹیفن پووس نے کہا کہ این ایچ ایس سٹاف کے کی جانب سے مریضوں کو محفوظ رکھنے اور تعطل کو کم سے کم کرنے کیلئے بڑی کوششوں کے باوجود ہڑتال کا یہ اقدام غیر معمولی تھا، جس کے اثرات بڑے پیمانے پر مرتب ہوئے ہیں۔ جونیئر ڈاکٹرز کی اس اقدام کے اثرات ہڑتال کے دیگر تمام صنعتی کارروائیوں سے زیادہ تھے، جو ہم نے اس موسم سرما میں اب تک دیکھے ہیں۔ 72 گھنٹوں کی اس ہڑتال کی وجہ سے مریضوں کیلئے ایمرجنسی کو محفوظ رکھنے کیلئے اہم اور فوری دیکھ بھال کے تحفظ 175000 اپائنٹمنٹس اور پروسیجرز کو دوبارہ شیڈول کیا گیا ہے اور یقینی طور پر اس کے اثرات کورونا وائرس کووبیڈ پینڈامک کے بیک لاگ کو کم کرنے کی کوششوں پر بھی پڑیں گے۔ موخر کئے جانے والے اپائنٹمنٹس اور پروسیجرز میں کولہے اور گھٹنے کے آپریشنز کے علاوہ ذیابیطس اور یہاں تک کہ کینسر جیسے حالت والے مریضوں کیلئے معمول کی جانچ پڑتال شامل ہے۔ نیشنل ہیلتھ سروس کورونا وائرس کی وجہ سے بدترین بیک لاگ سے نمٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انگلینڈ میں اب بھی 7.2 ملین افراد علاج کیلئے ویٹنگ لسٹ میں شامل ہیں۔ این ایچ ایس کے انتظار کے اوقات کو کم کرنے کیلئے ایک گائیڈ لائن دی گئی ہے۔ اس موسم سرما میں نرسز، ایمبولینس ورکرز اور فزیوز نے بھی ہڑتالیں کی ہیں لیکن اب انہوں نے حکومت کی جانب سے پے آفر پر غور کرنے کیلئے ہڑتال کی کارروائی کو روک دیا ہے۔ ڈپارٹمنٹ فار ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر (ڈی ایف ایچ اے سی) کا کہنا ہے اسے ہڑتال کی وجہ سے اتنے بڑے پیمانے پر اپائنمنٹس اور پروسیجرز کی منسوخی پر انتہائی افسوس ہے لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ پی ایم اے نے انہی شرائط پر بات چیت میں شامل ہونے پر رضامندی ظاہر کی ہے جن پر دیگر این ایچ ایس ورکرز کی نمائندگی کرنے والی یونینز مذاکرات کر رہی ہیں۔

یورپ سے سے مزید