اوٹاوا(نیوز ڈیسک) کینیڈاکے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے چین پر جمہوری نظام میں مداخلت کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات میں مبینہ چینی مداخلت کی رپورٹیں سامنے آئی ہیں۔ خبررساں اداروں کے مطابق اس رپورٹ کے بعد کینیڈا کے چین کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں۔ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ چین کینیڈا کی جمہوریت اور انتخابات میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ 2وفاقی انتخابات کے نتائج کا فیصلہ عوام ہی نے کیا تھا۔ چینی مداخلت روکنے کے لیے انٹیلی جنس اور سیکورٹی ایجنسیاں کئی سالوں سے کام کر رہی ہیں۔ واضح رہے کہ کینیڈا کی سیکورٹی انٹیلی جنس سروس (سی ایس آئی ایس) کی خفیہ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ بیجنگ نے 2021 ء کے وفاقی انتخابات میں لبرل اقلیتی حکومت کو یقینی بنانے اور کنزرویٹو امیدواروں کی شکست کے لیے دخل اندازی کی کوشش کی تھی۔ ادھر چین نے کینیڈا کے انتخابات میں مداخلت کی تردید کردی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بیجنگ کو کینیڈا کے اندرونی معاملات میں کوئی دل چسپی نہیں ہے۔ گزشتہ سال نومبر میں چینی صدر شی جن پنگ نے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اس بات پر سخت سرزنش کی تھی کہ انھوں نے ملاقات کی تفصیلات کیوں لیک کیں۔دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع کے عہدے داروں کی جانب سے دورہِ تائیوان پر چین نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تعلقات بگڑنے سے خبردار کیا ہے ۔