کراچی (ٹی وی رپورٹ) تحریک انصاف کے وکیل سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ نگراں پنجاب حکومت وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر سیاست کررہی ہے
پی ڈی ایم کو صاف نظر آرہا ہے کہ الیکشن ہوئے تو یہ ہار جائیں گے، سیاسی بحران کا واحد حل ڈائیلاگ ہے، یہ الیکشن کے معاملات پر مذاکرات نہیں کرناچاہتے ،فوج کو سیاست میں مداخلت کی دعوت دینے والے جمہوریت کو نقصان پہنچاتے ہیں، سیاست میں فوج کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہئے، عمران خان اور ان کی اہلیہ کو توشہ خانہ معاملہ پر نیب راولپنڈی میں پیش ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما بیرسٹر محسن شاہنواز رانجھا بھی شریک تھے۔محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ ڈائیلاگ ضرور ہونا چاہئے مگر پٹرول بم کے ساتھ ڈائیلا گ نہیں ہوسکتا
عمران خان ڈائیلاگ چاہتے ہیں تو خود کو قانون کے حوالے کریں، عمران خان کے گھر سے بم پھینکے جائیں گے تو وہاں چھاپہ مارا جانا ہی تھا، عمران خان کا مسئلہ الیکشن نہیں ان پر لگنے والی فرد جرم ہے۔میزبان حامد میر نے اپنے تجزیئے میں کہا کہ جنرل ضیاء الحق کے بیٹے اعجا ز الحق تحریک انصاف میں شامل ہوگئے ہیں جبکہ جنرل ایوب خان کا پوتا عمر ایوب پہلے ہی پی ٹی آئی کا حصہ ہے
ضیا ء الحق کی وراثت نواز شریف کو قرار دیاجاتا ہے لیکن ضیاء الحق کا برخوردار تحریک انصاف میں آگیا ہے۔تحریک انصاف کے وکیل سینیٹر بیرسٹر علی ظفرنے کہا کہ نگراں پنجاب حکومت وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر سیاست کررہی ہے، پی ڈی ایم کو صاف نظر آرہا ہے کہ الیکشن ہوئے تو یہ ہار جائیں گے
حکومت الیکشن میں تاخیر کیلئے تمام پی ٹی آئی رہنماؤں کو جیل میں ڈالنا چاہتی ہے، موجودہ صورتحال کی ذمہ داری نگراں صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت پر عائد ہوتی ہے، حکومت اپنی حرکتوں سے آئین، جمہوریت اور انتخابی عمل کو نقصان پہنچارہی ہے۔
بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ سیاسی بحران کا واحد حل ڈائیلاگ ہے، موجودہ حالات میں عدالتوں پر بڑی ذمہ داری آگئی ہے،عدالت آئین کے ساتھ رول آف لاء کی بھی حفاظت کرتی ہے۔