• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کی زیر صدارت اجلاس، تحریک انصاف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت اور الیکشن ملتوی کرنے پر عدالت جانے کا فیصلہ

لاہور( این این آئی)سابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اعلی عدلیہ سے رجوع اور پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے انتخابات ملتوی کرنے فیصلے کے خلاف آج سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ پر اعتمادہے وہ آئین سے انحراف نہیں ہونے دے گی‘پوری قوم سپریم کورٹ کے پیچھے کھڑی ہے ‘سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ بارسمیت 96بار ایسوسی ایشنزنے فیصلے کو مسترد کیا ہے ،وکلاء کی تحریک چلے گی تو تحریک انصاف ان کے پیچھے کھڑے ہو گی‘مقررہ مدت کے بعد نگراں حکومت کی کوئی گنجائش نہیں ‘ الیکشن کمیشن نے آئین کی دھجیاں اڑادیں ‘ پانچوں ممبرز پر آرٹیکل 6لگنا چاہئے ‘ وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ شیطان کے وکیل بن گئے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار اسد عمر‘ فواد چوہدری اور اعجاز چوہدری نے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اسد عمر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آئین اور قانون کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی ہیں،الیکشن کمیشن نے پتہ نہیں کون سے آئین کی تشریح پڑھی کہ نئی تاریخ کا فیصلہ دیا‘بیرسٹر علی ظفر اس کے خلاف آج پٹیشن دائر کر دیں گے‘ چیئرمین پی ٹی آئی نے ہدایات دی ہیں کہ ہمارے سینیٹرز پیر کے روز ہونے والے جوائنٹ سیشن میں شرکت کریں گے‘ اس کے علاوہ پارٹی کے امیدواروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اپنی انتخابی مہم جاری رکھیں۔صدر پاکستان نے الیکشن کی جوتاریخ دی ہے اس تاریخ کو ہی الیکشن ہوں گے۔ آئی جی اسلام آباد کو معلوم نہیں کس بنا ء پر تمغہ شجاعت دیا گیا،اگر سیاسی کارکنان کو پکڑنا اور ان پر تشدد کرنا شجاعت ہے تو اس پر تو بنتا ہے ،مگر ہمارے نزدیک شجاعت کے معنی مختلف ہیں۔ عمران خان کی سکیورٹی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے ، نگران حکومت نے ہمارے خدشات پر تحقیقات کا جو فیصلہ کیا ہے وہ اصولی طور پر خوش آئند ہے‘کمیٹی ایسے لوگوں پر مشتمل ہو جس پر ہمیں یقین ہو ۔ پاکستان کی تاریخ بہت سارے غلط کام ہوئے ہیں لیکن مجھے یقین ہے کہ یہ وہ عدلیہ نہیں ہے جو غیر آئینی اقدام ہونے دے گی نہ پاکستان کے عوام اسے قبول کریں گے۔اس موقع پر فواد چوہدری نے کہاکہ 23مارچ کو قوم کو آئین توڑ کر تحفہ دیا گیا ‘بار ز ایسوسی ایشن سے رابطہ ہوا ہے ، تمام بارز ایسوسی ایشنز آپس میں بھی رابطے میں ہیں‘ایک طرف پاکستان کے لئے مایوسی ہوئی ہے تو دوسری طرف امید کی کرن جاگی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا اور اتنے نالائق وزیر قانون اور اٹارنی جنرل ہیں کہ انہوں نے مرضی کی تشریح کر دی ،یہ کہہ دیا چار تین سے فیصلہ ہمارے حق میں آیا ہے‘بتائیں دو ججوں کی وہاں روحیں موجود تھیں، انہوں نے فیصلے کے خلاف کوئی نظر ثانی کی درخواست دائر نہیں کی ۔پارلیمان کا مشترکہ اجلاس سپریم کورٹ پر حملہ کرنے کے لئے بلایا گیا ، اعظم نذیر تارڑ تو شیطان کے وکیل ہو گئے ہیں ‘حکومت جوائن کرنے سے پہلے وہ اچھے بھلے آدمی تھے۔آج پورے پاکستان کا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن کے پانچوں ممبرز پر آرٹیکل 6 کا کیس ہونا چاہیے ، ہمیں پانچ چھ سویلین مل گئے ہیں ان پر عملدرآمد ہو جائے گا۔آئین کی حفاظت سپریم کورٹ اور عوام نے کرنی ہے‘پوری قوم سپریم کورٹ کے پیچھے کھڑی ہے ۔ آئین کو بچانا سپریم کورٹ کا فرض ہے اسی مقصد کیلئے سپریم کورٹ کے ججزہیں،آپ پر بہت دباؤ ہے آپ کو بلیک میل کیا جارہا ہے پوری مہم چلائی گئی ہےلیکن سپریم کورٹ کے ججز تاریخ کے سامنے سرخرو ہوں گے۔

اہم خبریں سے مزید