• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سٹی ہال کے عملہ کو بھی ٹک ٹاک استعمال نہ کرنے کی ہدایت

لندن (نمائندہ جنگ) سیکورٹی خدشات کے سبب وزراء کے بعد لندن کے انتظامی امور کے ذمہ دار ادارے سٹی ہال کے عملہ کو بھی آفیشل ڈیوائسز پر ٹک ٹاک استعمال نہ کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ گریٹر لندن اتھارٹی کے مطابق اس ہدایت کا اطلاق عملے کے تمام 1200 ارکان پر ہوگا، حالیہ برسوں میںتیزی سے مقبول ہونے والی ایپ ٹک ٹاک صارفین کی بہت سی معلومات جمع کرنا ہے جن میں ان کی عمر، مقام، ڈیوائس اور یہاں تک کہ ان کی ٹائپنگ کی رفتار بھی نوٹ کرنا ہے، اور اس کی کوکیز انٹرنیٹ پر صارفین کی سرگرمیوںکو بھی ٹریک کرتی ہے۔ واضح رہےکہ امریکہ کی سوشل میڈیا سائٹس بھی ایسا کرتی ہیں لیکن ٹک ٹاک کی پیرنٹ چینی کمپنی بائٹ ڈانس کو چینی حکومت کے زیراثر ہونے کے دعوئوں کاسامنا ہے۔ گزشتہ جمعرات کو برطانوی پارلیمنٹ نے بھی سیکورٹی خدشات کے سبب اپنے نیٹ ورک پر ٹک ٹاک چلانے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ گریٹر لندن اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ انفارمیشن سیکورٹی کے معاملے کو سنجیدگی سے لیتا ہے۔ جبکہ ٹک ٹاک نے اس دعویٰ کی سختی سے تردید کی ہے کہ اس نے صارفین کا ڈیٹا چین کی حکومت کو دیا، اور وہ میئرلندن صادق خان سے مل کر ان غلط تصور کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں۔ اور ہم سےبھی ہمارے حریفوں کی طرح یکساں سلوک کیا جائے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ یورپی صارفین کے ڈیٹا کو مزید تحفظ دینے کیلئے ایک جامع منصوبے پر عمل شروع کر دیا گیا ہے جس کے تحت ڈیٹا کو یورپی سینٹرز میں ہی محفوظ کیاجائےگا جس سے ڈیٹا تک رسائی کا کنٹرول سخت ہوگا اور تھرڈ پارٹی اس کی نگرانی کرے گی۔
یورپ سے سے مزید