لاہور (نمائندہ جنگ، نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پوری قوم عدلیہ کیساتھ کھڑی ہے، عدلیہ آئین کی محافظ ہے، اسٹیبلشمنٹ نے فیصلہ کیا ہے مجھے اقتدار میں نہیں آنے دینا،ان سے سوال کرتا ہوں کہ آپکے پاس ملک بچانے کا کیا پروگرام ہے، آج فوج کیخلاف ڈان لیکس اور میمو گیٹ کرنے والےفیصلے کر رہے ہیں اور میرے خلاف غداری کے مقدمے ہو رہے ہیں، یہ سب بے غیرت، لوگوں کو ذلیل کرنا چاہتے ہیں ذلیل یہ خود ہیں، لیول پلینگ کا یہ مطلب نہیں کہ عمران کے ہاتھ باندھ کر الیکشن کرائو، اکتوبر میں الیکشن کرانے کیلئے کہاں سے پیسے آئینگے، سندھ زرداری سسٹم مسلط ہے، لوگ اسکے سامنے بے بس ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے رات گئے مینار پاکستان پر پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے بلٹ پروف کنٹینر سے خطاب کیا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ سازش کے تحت ملک کو دلدل میں پھنسایا گیا، بتائوں گا ملک کو اس دلدل سے کیسے نکالنا ہے، لیول پلینگ کا یہ مطلب نہیں کہ عمران کے ہاتھ باندھ کر الیکشن کرائو، ان کے پلان بی کا مجھے ان کے اندر سے پتہ چل جاتا ہے، وسائل کی کمی نہیں لیکن قانون نہیں ہے، 8اکتوبر کو الیکشن کیلئے پیسے کہاں سے آئینگے، زمان پارک پر ایسے حملہ کیا گیا جسے میں دہشت گرد ہوں، وہاں پیلٹ گنز کا استعمال کیا گیا، ریاست ہی آپ پر حملہ کردے تو اس سے بڑا ظلم کیا ہوسکتا ہے، فرانس میں بھی مظاہرے ہو رہے ہیں کیا وہاں پولیس نے فائرنگ کی، ملک میں جسکی لاٹھی اس کا قانون کا اصول رائج ہے، ہماری بدقسمتی ہے جو ڈیموکریٹس آئے کبھی قانون کی حکمرانی نہیں کی، جس ملک میں انصاف نہ ہو وہاں سرمایہ کاری کیسے لاسکتے ہیں، جہاں طاقتور کمزور پر ظلم کرے اسے بنانا ری پبلک کہتے ہیں، مسلط لوگوں نے کبھی ملک کو آزاد نہیں ہونے دیا، سندھ زرداری سسٹم مسلط ہے، لوگ اسکے سامنے بے بس ہیں، سندھ میں کوئی ظلم کیخلاف آواز نہیں اٹھاتا، پاکستانیو! فیصلہ کرلو آپ نے ظلم کے نظام کو برداشت نہیںکرنا،جب قوم فیصلہ کرلے تو طاقتور نہیں روک سکتے، پاکستان میں قانون کی حکمرانی نہیں آئی اس لیے جنگل کا قانون رہا، بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں سے پوچھیں کیا وہاں قبضہ گروپ ہوتا ہے،مشکل فیصلے کرنے کیلئے عوامی مینڈیٹ والی حکومت چاہیے، آج آٹا تین گنا مہنگا کیوں ہے، تیل اور چینی کی قیمت کیوں اتنی زیادہ ہے، تنخواہ دار طبقے پر کیا گزررہی ہے، پھر کہتے عمران پاکستان کیلئے خطرناک ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے اقتدار میں نہ آنے دیں لیکن کیا آپ کے پاس بحران سے نکلنے کا روڈ میپ ہے؟ اوپر بیٹھے لوگوں میں ملک کو بحران سے نکالنے کی اہلیت نہیں، ملک پر برا وقت آئے تو سب سے پہلے یہ لوگ بھاگیں گے، ڈالر کی کمی بڑا مسئلہ جتنے آتے ہیں اس سے زیادہ باہر جاتے ہیں، ڈالر لانے کیلئے برآمدات بڑھانا ہوگی، ماضی میں اس پر توجہ نہیں دی گئی۔ عمران خان نے کہاکہ بڑی رکاٹوں کے باوجود مینار پاکستان پہنچنے پر عوام کو سلام پیش کرتا ہوں،آج پیغام جانا چاہیے کہ لوگوں کا جنون کو طاقت سے نہیں روکا جاسکتا ہے،جلسہ روکنے کیلئے دو ہزار لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور رکاوٹیں ڈالی گئیں، جب قوم فیصلہ کرلیتی ہے تو اسے کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہا کہ سازش کے تحت ہماری حکومت گرائی گئی اور جرائم پیشہ لوگوں کو مسلط کیا گیا، اللّٰہ لوگوں کے دلوں میں ڈال دیتا ہے تو انہیں کوئی نہیں رک سکتا، انسان ہمیں سے آزادی چاہتا ہے،غلام قوموں کی زندگی میں ذلت ہے، بتائوں گا ملک کو دلدل سے کیسے نکالنا ہے،جو قوم ظلم کے سامنے کھڑی نہیں ہوتی غلام بن جاتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ کبھی سنا ہے غلام ذہیت کے انسان نے کوئی بڑا کام کیا ہو، جلسہ ناکام کرنے کیلئے خوف پھیلایا گیا،مجھ پر مقدمات کی سنچری ہوگئی اب ڈیڑھ سو ہونے والے ہیں، کوئی قانون نہیں جس کا دل کرتا ہے لوگوں کو گھروں سے اٹھا لیتا ہے،ڈاکٹر روبینہ اپنے کلینک میں بیٹھتی تھیں انہیں اٹھا لیا گیا، مارشل لاء میں آئین اور قانون کو ختم کر دیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ظل شاہ کو قتل کرکے سڑک پر پھینک دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ملک کا پیسہ لوٹ لے بیرون ملک لے گئے وہ پاکستان کے فیصلے کر رہے ہیں، ڈان لیکس اور میموگیٹ والے ملک کے فیصلے کر رہے ہیں، میں سب کچھ چھوڑ کر پاکستان آیا اور مجھے ہی غدار بنا دیا گیا، جیل جانے کیلئے بیگ تیار کیا ہوا تھا کارکن سامنے آگئے، حسان نیازی کو گرفتار کرکے لے گئے ان پر تشدد کیا گیا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ جو صحافی عمران کی مثبت بات بتاتا ہے اسے ڈرایا جاتا ہے، کوئی سمجھتا ہے کہ قوم کو غلام بنایا جاسکتا ہے تو یہ اس کی غلط فہمی ہے، یہ قوم خوف پر قابو پا رہی ہے، پاکستان کو عظیم ملک آزاد پاکستانی بنا سکتے ہیں غلام نہیں، لوگوں کو اتنا خوفزدہ کیا جارہا ہے کہ کسی طرح ظالموں کو قبول کرلیں، آج بھی دہشت گردی کا کہا گیا جلسہ گاہ میں دیکھیں کتنے لوگ آئے ہیں، وہ سمجھے رہے تھے مینار پاکستان پر کوئی نہیں آئے گا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ عدالت کہنا تھا کہ پنجاب پولیس آپ کے گھر میں کچھ نہیں کرے گی، یہ لوگ میری اسلام آباد میں مرتضیٰ بھٹو جیسی موت چاہتے تھے، جوڈیشل کمپلکس میں چھت سے پولیس نے پتھرائو کیا، اسلام آباد میں کوشش تھی کہ عمران خان کو اکیلا کر دیا جاسکے تاکہ قتل کر دیا جائے، زمان پارک پہنچا تو ایک اور آپریشن کیا تیاری کا علم ہوا، وزیر آباد حملے سے متعلق بھی ڈیڑھ ماہ بتا دیا تھا، حاضری لانے کیلئے عدالت پہنچا، 40منٹ گیٹ پر کھڑا رکھا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کس منہ سے 8اکتوبر کو الیکشن کرانے کا کہا ہے ، ملک کا ویسے ہی دیوالیہ نکل چکا اکتوبر میں پیسے کہاں سے آئیں گے، آئین کہتا ہے اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد 90میں میں الیکشن کرانا ضروری ہے، سپریم کورٹ کے حکم پر 30اپریل کو پنجاب میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا گیا، جھوٹ بولا گیا آئی ایم ایف الیکشن ملتوی کرنے کا کہہ رہا ہے، ان لوگوں کی کوشش ہے کسی طرح عمران خان الیکشن میں نہ آئیں۔