وزیر داخلہ رانا ثناءاللّٰہ کا کہنا ہے کہ اگر عمران خان اپنا رویہ نہیں بدلیں گے اور معاملات کو جس نہج پر پہنچا دیا ہے اُس سے وہ واپس نہیں ہوں گے تو پھر ہمیں اینٹ کا جواب پتھر سے دینا ہوگا۔
جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم پہلے بھی مطالبہ کرچکے ہیں کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں میں انتخابات کی تاریخ کے کیس میں فُل کورٹ بیٹھے اور فیصلہ کرے۔
رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے میں آ رہا ہوں، چھوڑوں گا نہیں، تمہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، جب عمران خان کی سیاست یہی ہے تو پھر کیا ہم چھوڑ کر بھاگ جائیں؟
وزیر داخلہ نے کہا کہ جب وہ کہیں گے کہ ہم نہیں رہیں گے تو پھر ہم کوشش کریں گے کہ یہ نہ رہیں۔ ایک پارٹی کا سربراہ روز کہانی گھڑ کر آجاتا ہے کہ پانچ لوگ داخل ہوں گے قتل کریں گے، ان کی دھمکیاں کب تک کوئی برداشت کرے گا آخرکار جواب ملے گا۔
رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ کیا ہم نے کہا کہ یہ چور ڈاکو ہے اس کو چھوڑیں گے نہیں؟ جب کسی پر ایسا مقدمہ بنایا جائے جس کی سزا موت ہو تو کیا اس کو سمجھ نہیں آئے گی، پوری پارلیمنٹ انتظار کرتی رہی اس شخص نے کہا کیا میں ان چوروں سے بات کروں؟
انہوں نے مزید کہا کہ آرمی چیف سابق وزیراعظم کی منتیں کرتے رہے وہ اپوزیشن سے نہیں ملے، باجوہ کا کردار پوری دنیا کے سامنے ہے ہم بالکل مذمت کرتے ہیں۔
رانا ثناءاللّٰہ نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ فل کورٹ کا ہے، فل کورٹ بیٹھ کر فیصلہ کرے، فل کورٹ بیٹھ کر دیکھے کہ اسمبلیاں قانونی طریقے سے ختم ہوئی یا ایک شخص کی انا کی وجہ سے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ حکومت میں تھا تو کہتا رہا کہ اختیار ہو تو 500 افراد کو پھانسی لگا دوں۔