لندن (پی اے) فرانس میں شہری بدامنی کی وجہ سے دورہ ملتوی ہونے کے بعد برطانوی بادشاہ چارلس اور ملکہ کنسورٹ کا جرمنی کا دورہ متوقع ہے۔ برطانوی بادشاہت سنبھالنے کے بعد چارلس اور کیملا اتوار کو فرانس کا پہلا سرکاری دورہ شروع کرنے والے تھے لیکن فرانس بھر میں پرتشدد مظاہروں کی ایک رات کے بعد ان کا فرانس کا سفر ملتوی کر دیا گیا۔ ان ہنگاموں کی وجہ سے سیکڑوں گرفتاریاں ہوئیں اور پولیس اہکار زخمی ہو گئے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ چار روزہ سرکاری دورہ موسم گرما کے آغاز کیلئے دوبارہ شیڈول کئے جانے کا امکان ہے جبکہ ڈاؤننگ سٹریٹ نے تصدیق کی کہ فرانسیسی رہنما نے برطانوی حکومت سے دورہ ملتوی کرنے کو کہا ہے۔ چارلس اور کیملا کو بدھ سے جمعہ تک فرانس سے جرمنی کے سرکاری دورے پر جرمنی جانا تھا اور ان کا برلن کا دورہ طے شدہ دورہ پروگرام کے مطابق آگے بڑھے گا۔ فرانس کو پنشن اصلاحات کے خلاف پرتشدد مظاہروں کا سامنا ہے۔ 2014 اور 2017 کے درمیان برطانیہ میں پیرس کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دینے والے سلوی برمین نے کہا کہ مسٹر میکرون چاہتے تھے کہ یہ دورہ آخری لمحات تک آگے بڑھے، اس سے پہلے کہ انہیں یہ احساس ہوا کہ صورتحال ناقابل تسخیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں چارلس اور کیملا کیلئے محل آف ورسائی میں ایک طے شدہ سرکاری ضیافت اچھا امیج نہیں دیتی۔ سابق نیشنل سیکورٹی ایڈائزر لارڈ ریکٹس نے کہا کہ شاندار ورسائی ڈنر میں فرانسیسی انقلاب کی گونج ہوتی، اگر یہ مسٹر میکرون کے نیشنل ریٹائرمنٹ ایج کو پیچھے دھکیلنے کے فیصلے پر عوامی احتجاج کے دوران آگے بڑھتا۔