کراچی (نیوز ڈیسک) ملک میں امتیازی اسلامی قوانین کے خلاف اپنے حقوق کے لیے احتجاج کرنے والی ایرانی خواتین 2023 کے ٹائم 100 سروے میں دنیا کے بااثر ترین افراد میں دوسرے نمبر پر آ گئی ہیں۔ ٹائم میگزین کے مطابق 12 لاکھ ووٹ پول ہوئے اور ایرانی خواتین کو 3 فیصد ووٹ ملے۔ ملک کے رہنماؤں نے مظاہرین کی اکثریت غیر مسلح اور پرامن ہونے کے باوجود احتجاج کو ملک کے غیر ملکی دشمنوں کی جانب بھڑکانے والا ’فساد‘ قرار دیا۔ تاہم حکومت نے مظاہرین پر قابو پالیا۔ سینکڑوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا اور کچھ مظاہروں میں مارے بھی گئے۔ ایرانی خواتین کی تحریک کو جرات کی عظیم ترین تحریکوں میں سے ایک تسلیم کیا جاتا ہے اور دنیا بھر سے ان کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔ کارکنوں نے عراق اور افغانستان جیسے ممالک میں بھی ایرانی خواتین کے پوسٹر اٹھا رکھے تھے، جہاں خواتین کے خلاف تشدد عام ہے۔ ٹائم میگزین کے مضمون کے مطابق یورپ، لاطینی امریکہ اور دنیا کے دیگر حصوں میں حقوق نسواں نے بھی آواز اٹھائی ہے اور کہا کہ ایران میں بغاوت کا نتیجہ ان کی اپنی جدوجہد کے اشارے کے طور پر کام کرے گا۔