• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ، سموکرز کو ترک سگریٹ نوشی کیلئے سواپ ٹو سٹاپ سکیم کا اعلان

لندن ( پی اے ) سواپ ٹو سٹاپ سکیم کے تحت ایک ملین افراد کی سگریٹ نوشی کو ویپس سے تبدیل کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی جس کو منسٹرز نے دینا کی پہلی سکیم قرار دیا ہے منسٹرز نے سیکم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو ملک کو سموک فری بنانے کی جانب پیشرفت کرنے کی غرض سے انگلینڈ میں پانچ میں سے ایک سموکرز کو ویپ سٹارٹر کٹس فراہم کی جائیں گی ۔ منسٹرز کا کہنا ہے کہ حاملہ خواتین کو سگریٹ نوشی ترک کرنے کیلئے 400پونڈ آفر کی جائے گی جبکہ سگریٹ پیکٹس پر سگریٹ نوشی چھوڑنے کیلئے لازمی ایڈرائس متعارف کرانے کیلئے مشاورت شروع کی جائے گی۔ کمپینرز نے اس اعلان کو صحیح سمت میں خوش آئند قدم قرار دیتے ہوئے اس کا حیر مقدم کیا ہے۔ ۔ لیکن ان کا کہنا ہے کہ صرف یہی اعلان کافی نہیں ہے۔ ماہرین وسیع پیمانے پر توقع کرتے ہیں کہ 2030تک قوم کو تمباکو نوشی سے پاک کرنے کا عہد جو تمباکو نوشی کی شرح کو 5فیصد سے کم کرنے کے مترادف ہے، بغیر کسی موثر ایکش کے ضائع ہو جائے گا ۔ ہیلتھ منسٹر نیل اوبرائن منگل کو ایک تقریر میں نئی سکیمز کا آغاز کریں گے ۔رپورٹس کے مطابق زندگی بھر سموکنگ کرنے والے تین میں سے دو افراد کی موت کا سبب سگریٹ نوشی کے لاحق ہونے والے عوارض ہوتےہیں۔ سگریٹ فروخت ہونے والی واحد پروڈکٹ ہے جو صحیح طریقے سے استعمال کرنے پر بھی آپ کو ہلاک کردے گی ۔ منسٹرز کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے ہم سگریٹ نوشی چھوڑنے کیلئے ایک ملین افراد کو نئی سپورٹ فراہم کریں گے۔ ہم ایک نئی قومی سواپ ٹو سٹاپ سکیم کیلئے فنڈنگ کریں گے - یہ دنیا بھر میں اپنی نوعیت کی پہلی اسکیم ہے ۔ ہم کونسلز اور دوسروں کے ساتھ مل کر پورے انگلینڈ میں ایک ملین سموکرز کو مفت ویپنگ سٹارٹر کٹ پیش کریں گے ۔ تمباکو نوشی کرنے والوں کو ان کیلئے بہترین پروڈکٹ تلاش کرنے کی اجازت دینے کی غرض سے مصنوعات اور ذائقوں کا انتخاب پیش کیا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی سکیم ہے جسے ملک بھر میں شروع کیا جائے گا۔ حکام کے مطابق سٹاپ ٹو سویپ سکیم کیلئے دو برسوں میں تقریباً 45پونڈ ملین لاگت آئے گی جبکہ اس کیلئے فنڈنگ ڈیپارٹمنٹ فار ہبلتھ اینڈ سوشل کیئر کے بجٹ سے آئے گی۔ حکام نے کہا ہے کہ انگلینڈ میں اب بھی 9فیصد خواتین حمل کے دوران سگریٹ نوشی کرتی ہیں اور امید کرتی ہیں کہ پیسے کی مالی ترغیب ان سب کو سال کے آخر تک سکریٹ نوشی چھوڑنے میں مدد دے گی۔ ابھی تفصیلات کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔ حکام نے اس توقع کا اظہر کیا ہے کہ وائوچرز پورے حمل کے دوران ستیاب ہوں گے اور اگر وہ سکیم مکمل کرتی ہیں تو ان کی کل رقم چار سو پونڈ تک ہو سکتی ہے۔ ایکشن آن دی سموکنگ اینڈ ہیلتھ کمپین چیف ایگزیکٹیو ڈیبورا آرنوٹ نے کہا کہ ویپس سموکرز کے کامیابی کے ساتھ سگریٹ نوشی ترک کرنےکے امکانات کو بڑھاتے ہیں جیسا کہ حاملہ سموکرز کیلئے واؤچرز کی ترغیب ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ منسٹرز کا یہ اقدام درست سمت میں خوش آئند قدم ہے ، لیکن یہ اقدامات سگریٹ نوشی ترک کروانے کیلئے کافی نہیں ہیں ۔ گزشتہ سال ڈاکٹر جاوید خان کی سربراہی میں ایک بڑے جائزے میں کہا گیا تھا کہ بیرونی مقامات جیسا کہ بیئر گارڈنز‘ کیفے فلورز ور ساحلوں پر تمباکو نوشی پر پابندی ہونی چاہیے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لوگوں کو تمباکو کا استعمال روکنے میں مدد کرنے کے ایک ذریعہ کے طور پر ویپس کو فروغ دیا جانا چاہیے۔ لیکن اس نے تسلیم کیا کہ ویپس سلور بلٹ نہیں ہیں اور نہ ہی وہ مکمل طور پر خطرے سے پاک ہیں، حالانکہ تمباکو نوشی کا متبادل کہیں زیادہ بدتر ہے۔ مسز آرنوٹ نے کہا کہ رپورٹ شائع ہونے کے بعد سے صورت حال میں کافی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ماس میڈیا کمپینز میں 90فیصد سے زیادہ کٹوتیوں کو بحال کرنے کیلئے فنڈنگ کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سخت ضوابط کی عدم موجودگی کا ذکر نہ کرنے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا جن میں خان نے سگریٹ کی فروخت کی عمر بڑھانے اور ترک سگریٹ نوشی کے ساتھ ساتھ ویپس کو کم پرکشش بنانے کی سفارش کی تھی ۔ تازہ ترین اعلان18سال سے کم عمر افراد کو ای سگریٹ کی غیر قانونی فروخت کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے منصوبوں کے اوپر آتا ہے۔

یورپ سے سے مزید